روس کی آئیںی عدالت نے نئے علاقوں کی روس میں شمولیت کی توثیق کر دی
شیعہ نیوز:دونیتسک، لوہانسک، خرسون اور زاپوریژیا علاقوں میں روس میں شمولیت کے بارے میں حال ہی میں ریفرنڈم ہوا ہے جس میں بھاری اکثریت سے روس میں ان علاقوں کے الحاق کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہےاور پھر جمعے کے روز روس کے صدر نے زاپوریژیا، دونیسک، لوہانسک اور خرسون نامیعلاقوں کی یوکرین سے علیحدگی اور خود مختاری کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے اور پھر روس سے ان کے الحاق کے دستاویزات پر دستخط کردیئے ۔
نئے علاقوں کی روس میں شمولیت کی دستاویزات کی ایسی حالت میں روسی آئینی عدالت کی جانب سے توثیق کی گئی ہے کہ صدر ولادیمیر پوتین نے الحاق کی ان دستاویزات کی منظوری کے لئے انھیں روسی ایوان نمائندگان دوما میں بھیج دیا ہے۔
روسی صدر نے اسی کے ساتھ وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف اورنائب وزیر خارجہ یوگنی بوگدانوف کو پارلیمنٹ میں مذکورہ چاروں علاقے کے روس کے ساتھ الحاق کے معاملے کی پیروی کی ذمہ داری سونپی ہے۔
صدر پوتین نے اسی کے ساتھ رشین فیڈریشن کی آئین ساز کونسل کے چیئر مین آندری کلیشاس اور فیڈریشن کونسل کے چیئر مین پاول کراشنکوف کو یوکرین سے الگ ہونے والے چاروں علاقوں کو روس میں ضم کئے جانے کے معاملے میں پارلیمنٹ میں اپنا نمائندہ خاص معین کیا ہے۔
ادھر فرانس کے صدر نے جنگ یوکرین اور اس ملک کے چار علاقوں کو روس میں شامل کئے جانے کے بہانے سے اپنے یورپی حلیفوں سے روس کے خلاف مزید پابندیاں عائد کئے جانے کی اپیل کی ہے۔
امانوئل میکرون نے اسی طرح یوکرین کے صدر زیلنسکی سے ٹیلی فون پر گفتگو میں زاپوریژیا، دونیسک، لوہانسک اور خرسون نامی علاقے کی یوکرین سے علیحدگی اور خود مختاری کے اعلان اور روس میں ان علاقوں کے الحاق کے اقدام کو مسترد کر دیا۔