
کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا ہے، اس مسئلہ کے حل کے بغیر خطے میں امن ممکن نہیں
کشمیر کا انضمام بے بنیاد، عالمی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے، کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارض ہے اور سلامتی کونسل کی قراردادیں ہی اس کے حل کیلئے اہم بنیاد ہیں
شیعہ نیوز: علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں کشمیر تقسیم برصغیر کا نامکمل ایجنڈا، جب تک حل نہیں ہوگا، خطے میں پائیدار امن کا خواب صرف سراب ہی رہے گا، کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارض اور سلامتی کونسل کی قراردادیں ہی اس کے حل کی اہم بنیاد ہیں، کشمیرکا انضمام نہ صرف تقسیم برصغیر کے اصول کی خلاف ورزی بلکہ آئین و قانون کیساتھ جنیوا کنونشن،اقوام متحدہ کی قراردادوں سمیت عالمی قوانین و اصولوں کیخلاف ہیں جن کی کوئی حیثیت نہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تنازعہ مقبوضہ کشمیر پر پہلے خود بھارت اقوام متحدہ میں گیا جس پر بھارت کی قرار دادیں موجود ہیں۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی یوم استحصال کشمیر پر مزید کہنا تھاکہ اقوام متحدہ نے سات دہائیوں سے زیادہ عرصہ قبل مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے جو تاریخی قراردادیں پاس کی تھیں وہ اب بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہیں جو اس بات کی دلیل ہے کہ کشمیر ایک متنازعہ خطہ ارض ہے اور سلامتی کونسل کی قراردادیں اس کے حل کے لئے ایک اہم بنیاد ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل اپنی طاقت کھو چکا ہے
یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مداخلت کے نتیجے میں یکم جنوری 1948کو کشمیر میں جنگ بندی عمل میں آئی،اقوام متحدہ نے کشمیر کی بین الاقوامی متنازعہ حیثیت کو تسلیم کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل اور ریاستی عوام کی رائے جاننے کی خاطر رائے شماری کی تجویز پیش کی لیکن اس کے باوجود بھارت نے کشمیر پر اپنے غاصبانہ تسلط کو نہ صرف برقرار رکھا ہوا ہے۔
آخر میں علامہ ساجد علی نقوی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا واحد، دیرپا اور مستقل حل صرف اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصواب رائے سے ہی ممکن ہے۔کشمیریوں سمیت پاکستان کا بھی یہی مطالبہ ہے کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق حل کیا جائے جس کیلئے جموں و کشمیر کے عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی سطح پر حمایت جاری ہے گی ۔