دنیا

امریکہ کے دوست ممالک کی معیشت اور تجارت بھی واشنگٹن کے نشانے پر

شیعہ نیوز:جنوبی کوریا کے ادارہ شماریات نے اعلان کیا ہے کہ اس سال آئی سی اور الیکٹرانک چپس کا انبار لگ گیا ہے اور اپریل سن دو ہزار بائیس کے مقابلے میں اس نوعیت کی مصنوعات میں تراسی فیصد اضافہ ہوگیا ہے جو کہ سن دو ہزار سولہ سے ابتک کی سب سے زیادہ شرح ہے۔

بتایا گیا ہے کہ چین پر عائد امریکی پابندیوں کے نتیجے میں جنوبی کوریا کی مذکورہ مصنوعات کی برآمد تقریبا رک گئی ہے اور آئی سی کی پیداوار میں بھی گزشتہ سال کے مقابلے میں تینتیس فیصد کمی آگئی ہے۔ جنوبی کوریا کے ادارہ شماریات کے مطابق، سیمی کنڈکٹر میٹیرئیل کی پیداوار میں بھی بیس فیصد کمی دکھائی دے رہی ہے۔

رپورٹ کے مطابق، چین جنوبی کوریا کی الیکٹرانک چپس کا سب سے بڑا خریدار سمجھا جاتا ہے اور امریکہ کی جانب سے بیجنگ پر پابندیاں عائد ہونے کے بعد، اس شعبے میں سرگرم جنوبی کورین کمپنیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں ۔

سیئول نے گزشتہ چوبیس مئی کو واشنگٹن سے ان پابندیوں پر نظر ثانی کی درخواست کی تھی ۔ سیئول نے اپنی اپیل میں کہا ہے کہ امریکہ کے سیکورٹی قوانین غیرمنطقی انداز میں ہارڈ ویئر کے شعبے میں سرگرم کورین کمپنیوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

یاد رہے کہ امریکی وزارت خزانہ نے دو مہینے قبل اعلان کیا تھا کہ امریکہ کے چپس اینڈ سائنس قانون کے تحت سیمی کنڈکٹر بنانے والی کمپنیاں، اپنی پیداوار کے صرف پانچ فیصد حصے کو چین یا ہر اس ملک میں برآمد کرسکتی ہیں جن کی جانب سے امریکہ کو تشویش لاحق ہے ۔ اپریل میں جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق، چپس اور آئی سی کی برآمدات، سیئول کی کل برآمدات کے تیرہ فیصد حصے پر مشتمل ہے جس سے جنوبی کوریا کی معیشت کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

امریکہ میں پیداوار کی صورت میں، ان کمپنیوں کو بہت سی رعایتیں فراہم کی جاتی ہیں تاہم واشنگٹن کے قوانین کے تحت امریکی مارکیٹ میں غیرملکی پیداواری کمپنیوں کو اسی صورت میں رعایت حاصل ہوگی جب وہ امریکہ کی نظر میں مشکوک ممالک کو برآمدات میں مذکورہ قانون کے پابند رہیں ۔ اس قانون کی آڑ میں امریکہ نے اپنے داخلی قوانین کو بین الاقوامی سطح پر نافذ اور اپنی اجارہ داری قائم کردی ہے اور اس کے نتیجے میں امریکہ کے دوست ممالک سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

ادھر چین نے امریکیوں کے اس اقدام کے مقابلے میں، آئی سی اور سیمی کنڈکٹر چپس بنانے والی مشینوں کی خریداری کی رفتار تیز کردی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button