پاکستان میں جو عناصر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں انکو لگام دینا ہوگا۔
شیعہ نیوز: امامیہ اسٹودنٹس آرگنائزیشن پاکستان نے فلسطینیوں پر مسلسل جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف ملک بھر میں 16 مئی کو اسرائیل کے ناپاک وجود کے خلاف ”یوم مردہ باد امریکہ و نا منظور اسرائیل” کے عنوان سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں آئی ایس او پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے ”مرکزی امریکہ مردہ باد و نامنظور اسرائیل ریلی” نمائش چورنگی سے کراچی پریس کلب تک نکالی گئی، جس میں شیعہ علماء کونسل کراچی کے صدر مولانا کامران عابدی، بزرگ عالم دین علامہ مرزا یوسف حسین، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل صابر ابومریم و دیگر نے خطاب کیا۔ اس موقع پر دیگر علماء سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ کامران عابدی کا کہنا تھا کہ 14 مئی وہ دن ہے کہ جس دن اسرائیل کا ناپاک وجود عالم اسلام کے قلب میں خنجر کی طرح گھونپا گیا اور 16 مئی وہ دن ہے کہ جب امریکا نے ناجائز اولاد کے وجود کو نہ صرف سفارتی سطح پر تسلیم کیا بلکہ دوسرے کمزور ممالک کو بازور قوت تسلیم کروایا اور مسلمانوں اور مستضعفین کے خلاف ایک بین الاقوامی استکباری سازش کو پروان چڑھایا اور اسرائیل کے وجود کو قوت بخشی، اسی لئے اس دن کو قائد ملت جعفریہ شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی ؒ نے یوم مردہ باد امریکا قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو وجود میں لانے کا سب سے بڑا سبب امریکہ اور برطانیہ ہیں جو آج بھی اقوام متحدہ میں اس کے حامی اور پشت پناہ ہیں۔
شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مرزا یوسف حسین نے کہا کہ عالم اسلام کے تمام حکمرانوں پر لازم ہے کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کریں اور دشمن اسلام امریکہ اور اسکے حواریوں سے اظہار برات کریں۔ انہوں نے کہا کہ عرب مملک کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی پر خاموشی اسرائیل سے انکی ہمددری کا منہ بولتا ثبوت ہے، متحدہ عرب ممالک اپنے آقا امریکہ و اسرائیل کو خوش کرنے میں اتنے بے حیا ہو چکے ہیں کہ انکو مظلوم فلسطینیوں کا بہتا ہوا خون اور انکی آہ و بکا تک سنائی نہیں دے رہی، عرب ممالک نے اپنی بادشاہت بچانے کی خاطر ناسور اسرائیل کو عرب خطے میں جگہ دی ہے، عرب ممالک فلسطینیوں کے خون میں برابر کے شریک ہیں۔ صابر ابومریم نے کہا کہ پاکستان میں اسرائیلی نواز لفافہ صحافیوں کو خبردار کرتے ہیں کہ باز آجاو اور دہشت گرد ریاست اسرائیل کے حق میں زبان درازی سے گریز کرو، نہیں تو اہلیان پاکستان قائد اعظم کے اصولوں سے غداری کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بانی پاکستان قائد اعظم نے ہمشیہ کیلئے واضح منشور دے دیا ہے کہ پاکستان اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کرے گا، حکومت پاکستان مسئلہ فلسطین پر اپنا موقف واضح کرے۔
شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے واضح کیا کہ فلسطین کے مسئلہ کا واحد حل مقاومت ہے، لیکن بہت سے ایسے اسلامی ممالک بھی ہیں جو مقاومت کو کمزور کرنا چاہتے ہیں اور ڈپلومیسی کا راستہ اختیار کرکے مسئلہ فلسطین کو طول دے کر اسرائیل کو مزید طاقتور کررہے ہیں، ان ممالک کو چاہیئے کہ گیڈر بھپکیوں کے بجائے عملی کام انجام دیں، ناجائز ریاست اسرائیل سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کریں پھر امت مسلمہ کی رہبری کا سوچیں۔ مقررین کا دورانِ خطاب کہنا تھا کہ پاکستان میں جو عناصر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں انکو لگام دینا ہوگا، جس طرح کشمیر پاکستان کی شہہ رگ حیات ہے اسی طرح فلسطین امت مسلمہ کی شہہ رگ حیات ہے، سر زمین پاکستان سے اس طرح کی آوازیں اٹھنا حیران کن اور باعثِ تشویش ہے اور مملکت پاکستان کے لئے نقصان دہ ہے۔ مقررین نے پاکستان میں کشمیر و فلسطین کے خلاف آواز بلند کرنے والوں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ان مسائل کے خلاف بات کرنا قومی جرم قرار دیا جائے۔ ریلی کے اختتام پر شرکاء ریلی نے امریکا و اسرائیل کے پرچم نذر آتش کیے۔