
دشمن کی سافٹ ویئر دھمکیاں ہمارے ملک و قوم کے لیے بے اثر ہیں، آیت اللہ خامنہ ای
شیعہ نیوز: رہبر انقلاب اسلامی ایران نے کہا کہ لوگ مشکلات کا شکار ہیں اور جائز توقعات رکھتے ہیں، لیکن 22 بہمن مارچ میں قوم کی بھرپور شرکت نے ثابت کیا کہ اس ملک و قوم کے لیے دشمن کا سازشی سافٹ ویئر بے اثر ہے۔
رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے کہا ہے کہ انقلاب اسلامی نے خود کو ایک آزادانہ شناخت دینے کے ساتھ علاقائی اور بین الاقوامی قوموں کے لئے ایک عظیم اور امید بخش مرکز کے طور پر اپنا وجود برقرار رکھا ہے۔
ایرانی صوبہ مشرقی آذربائیجان کے ہزاروں افراد نے آج رہبر انقلاب اسلامی ایران سے ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں : فیصلہ مزاحمت کے ہاتھ میں ہے، دھمکیوں سے دشمن کو کچھ حاصل نہیں ہوگا، عبداللطیف القانوع
سافٹ ویئر دھمکیوں یا وار کا مطلب رائے عامہ کو توڑنا یعنی تفرقہ پیدا کرنا اور انقلاب اسلامی کے محکمات میں شکوک پیدا کرنا ہے۔ یعنی دشمن کے سامنے عزم و استحکام پر شکوک پیدا کرنا ہے۔ وہ (دشمن) یہ کر رہے ہیں مگر خدا کے فضل سے آج تک کامیاب نہیں ہوسکے۔ دشمن کا فتنہ نہ تو ہمارے عوام کے دلوں پر اثر انداز ہوسکا اور نہ ہی ہمارے نوجوانوں کو عزم اور عمل سے باز رکھ سکا۔
انہوں نے کہا کہ عوام کو مشکلات کا سامنا ہے۔ ان کی توقعات جائز ہیں، لیکن 22 بہمن کی عظیم ریلیوں نے ثابت کر دیا کہ دشمن کی سرد جنگ اور نفسیاتی حربے کارگر نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ سرد جنگ اور نفسیاتی حملوں کا مطلب عوام کی سوچ کو بدلنا، اختلاف پیدا کرنا، اسلامی انقلاب کی مضبوط بنیادوں میں شک ڈالنا اور دشمن کے خلاف استقامت میں شک و شبہات پیدا کرنا ہے۔ یہ کام دشمن کر رہا ہے۔ اللہ کے فضل سے آج تک کامیاب نہیں ہوئے؛ آج تک دشمن کی وسوسے ہمارے عوام کے عزم کو کمزور نہیں کرسکے اور ہمارے نوجوانوں کو ان کی ارادے اور حرکت سے نہیں روک سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس کی مثال 22 بہمن کی عظیم ریلی ہے۔ دنیا میں کہاں ایسی چیز دیکھنے کو ملتی ہے؟ انقلاب کی کامیابی کے چالیس سال بعد عوام کی اکثریت اس طرح انقلاب کی فتح کا جشن مناتی ہے اور تمام تر مشکلات کے باوجود لوگوں کا جم غفیر میدان میں آتا ہے ہیں۔
رہبر معظم نے کہا کہ میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ کے مالکان اور قلمکاروں کو چاہئے کہ دشمن کے نفسیاتی حملوں کا مقابلہ کرنے پر توجہ دیں۔