اسٹیبلشمنٹ کا نئے وفاق المدارس بنانے کا تجربہ ناکام رہا، علامہ مرید نقوی
شیعہ نیوز:وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید مرید حسین نقوی نے جامعتہ المنتظر میں صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ چاروں مکاتب فکر اور جماعت اسلامی سمیت پانچ وفاق المدارس اتحاد تنظیمات مدارس کے پلیٹ فارم پر موجود ہیں۔ نئے مدارس کی تشکیل کا مقصد تقسیم کے علاوہ کچھ نہیں تھا۔ اسٹیبلشمنٹ نے اپنے مقاصد کے حصول کیلئے نئے وفاق تشکیل دیئے تاکہ اسلامی تعلیمی بورڈز کی قوت کو تقسیم کیا جا سکے مگر وہ تجربہ ناکام ہو چکا ہے۔ وفاق المدارس کی پانچوں تنظیمیں متحد ہیں اور توقع کرتے ہیں کہ رجسٹریشن سمیت تمام معاملات حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ علماء کو سیاست میں حصہ لینا چاہیے، ان کی سیاست میں دلچسپی ہے لیکن الیکشن لڑنے کا کوئی ارادہ نہیں۔
علامہ مرید نقوی نے کہا کہ نصیریت کے نام پر قرآن اور سیرت محمد و آل محمد کے خلاف منبر حسینی سے جو باتیں کی جا رہی تھیں وہ جہالت پر مبنی ہیں، مکتب اہلبیتؑ کو بدنام کرنیوالے جاہل سازشی عناصر کیخلاف خود اہل تشیع عوام نے مقدمات درج کروائے، جس کی وجہ سے جہالت کا مظاہرہ جو کیا جا رہا تھا وہ کم ہو گیا ہے۔ اس کے باوجود علماء اور عوام بیدار ہیں جب بھی اسلام اور شیعہ عقائد کیخلاف کوئی بات کرے گا تو اس کے دفاع کیلئے ہم موجود ہیں۔ انہوں نے مرحوم قاضی نیاز حسین نقوی کی اسلامی ملی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ سابق نائب صدر وفا ق المدارس بارے اہلسنت علماء سے تعریفی باتیں سن کر خاصی حیرت ہوئی۔ صحافیوں نے جامعة المنتظر کے مختلف شعبہ جات اور وفاق المدارس کے دفتر کا بھی دورہ کیا۔ انہوں نے ایک لاکھ سے زائد کتب کے ذخیرے پر مشتمل لائبریری میں کافی دلچسپی لی جہاں مختلف علمی موضوعات پر کتب رکھی گئی ہیں۔
بریفنگ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا گیا کہ لائبریری میں کل 75 تفاسیر قرآن موجود ہیں جن میں 40 شیعہ اور باقی 35 سنی مفسرین کی تحریر کردہ ہیں۔یہاں مولانا صفدر حسین نجفی کا ہاتھ سے تحریر کردہ تفسیر نمونہ کے ترجمے کا مسودہ، 1964 سے قومی اخبارات جامعة المنتظر کا پہلے حوزہ اور اب المنتظر کے نام سے ماہنامے کی کاپیاں بھی موجود ہیں۔ مولانا زاہد عباس کاظم نے بتایا کہ لائبریری میں موجود کتب سے نہ صرف جامعہ کے طلباء مستفید ہوتے ہیں بلکہ پنجاب یونیورسٹی سمیت مختلف جامعات کے طلباء و طالبات بھی تحقیق کیلئے آتی ہیں۔ ان دنوں پنجاب یونیورسٹی کی ایک طالبہ تفسیر نمونہ پر پی ایچ ڈی مقالے کیلئے تحقیقات کر رہی ہے۔ انہوں نے سنی علماء کی شیعہ لائبریری میں موجود کتب بارے سوال کے جواب میں کہا کہ تعصب کا شکار لائبریری کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ المنتظر لائبریری میں اسلام کے مخالف مذاہب کی کتب بھی موجود ہیں۔ اہلسنت علماء مولانا مودودی، مولانا ابوالکلام آزاد، مولانا طاہرالقادری اور دیگر مصنفین کی کتب بھی موجود ہیں۔