اسرائیل کے بارے میں یورپی نقطہ نظر ناکامی پر مبنی ہے، جنگ روکنا ضروری ہے، بوریل
شیعہ نیوز: یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے کہا ہے کہ اسرائیل کے بارے میں یورپی نقطہ نظر ناکام ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے اسرائیلی حکومت پر غزہ پر اپنی جنگ ختم کرنے اور بین الاقوامی قوانین کی بار بار بے توقیری کے لیے فوری دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے بین الاقوامی قوانین کو بغیر کسی استثنا یا امتیاز کے لاگو کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کو بیانات کے بجائے عملی اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
بوریل نے برسلز میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران مزید کہا کہ ان کی تجاویز میں اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات کو معطل کرنا اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر قائم بستیوں سے مصنوعات کی درآمد پر پابندی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں : حماس کا اپنا سیاسی دفتر ترکی منتقل کرنے کی خبروں کی تردید
انہوں نے غزہ میں رونما ہونے والے انسانی المیے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 44000 سے زائد افراد شہید ہوئے جن میں 70 فیصد خواتین اور بچے تھے۔
یہ بیانات غزہ پر اپنی جنگ میں بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنے میں ناکامی کی وجہ سے اسرائیل پر دباؤ بڑھانے کے حوالے سے یورپی یونین کے اندر وسیع تر بحث کا حصہ ہیں، جو ایک سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔
یورپی سفارت کاروں کے مطابق 2000ء سے دونوں فریقوں کے درمیان شراکت داری کے معاہدے کے مطابق منعقد ہونے والے اسرائیل کے ساتھ سیاسی مذاکرات کی معطلی کا مطلب خود معاہدے کی معطلی نہیں ہے۔