
دو ارب مسلمانوں کی غزہ کو حقیقی مدد فراہم کرنے میں ناکامی شرمناک ہے: فوزی برہوم
شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ترجمان فوزی برہوم نے دو ارب مسلمانوں کے غزہ کو بامعنی مدد فراہم کرنے اور قابض اسرائیلی اور امریکی ظلم وجبر کے خلاف کھڑے ہونے کی نااہلی پر عالم اسلام کی قیادت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مراکش کی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی نویں قومی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے ورچوئل خطاب میں برہوم نے دنیا بھر کے مسلمان ملکوں کی حکومتوں کی غفلت اور مجرمانہ لاپرواہی پر کڑی تنقید کی۔
فوزم برہوم نے کہاکہ "ہم ان دو ارب مسلمانوں کے منفی کردار پر شرمندہ ہیں جو غزہ کی صحیح معنوں میں حمایت، امریکی اور اسرائیلی ناانصافیوں اور فلسطینیوں کے خلاف سازشیں کرنے والی جبر کی قوتوں کے خلاف کھڑے ہونے سے قاصر ہیں۔ انہوں نے غزہ کو درپیش تباہی کی جنگ کے خلاف مراکش کے کردار کو سراہا۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی: اسرائیل نواز تنظیم شراکا کے خلاف آئی ایس او کا تین تلوار پر احتجاج
انہوں نے مزید کہا کہ "غیر منصفانہ دنیا فلسطینیوں کو بے گھر کرنے کے جرائم اور منصوبوں پر عمل پیرا ہے، فلسطینیوں اور غزہ کی ثابت قدمی پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محصور پٹی کے باشندوں کو "مسجد اقصیٰ کے صحنوں اور فلسطین کی مکمل آزادی کے علاوہ غزہ کا کوئی متبادل نظر نہیں آتا”۔
انہوں نے مزید کہاکہ "انسانی تاریخ میں بے مثال تباہی کے باوجود غزہ کے لوگ ثابت قدم، مستقل مزاج ،فتح کے لیے مزاحمت کے راستے پر چلنے والے، القدس اور فلسطین کا دفاع کر رہے ہیں۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطینیوں کا واحد کمپاس "پورے فلسطین کو آزاد کر رہا ہے۔ ہمارے پاس فتح یا شہادت کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے”۔
حماس کے رہنما نے نشاندہی کی کہ مسلم امہ کو "اپنی تاریخ کے ایک اہم اور نازک لمحے کا سامنا ہے۔ اس میں بنیادی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ اسے یا تو بیدار ہونا چاہیے یا دوسروں کے تابع رہنے کا انتخاب کرنا ہوگا۔ وہ اپنے فیصلے کرنے سے قاصر ہے”۔