عالمی عدالت انصاف فلسطین میں اسرائیلی ذمہ داریوں پر اپنے رائے جاری کردی
شیعہ نیوز: گذشتہ رات عالمی عدالت انصاف کے صدر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں اقوام متحدہ، بین الاقوامی اداروں اور دیگر ریاستوں کی موجودگی اور سرگرمیوں کے بارے میں اسرائیل کی ذمہ داریوں کے بارے میں مشاورتی رائے کی درخواست سے متعلق طریقہ اور ذمہ داریوں کی تعمیل پر اپنا فیصلہ جاری کیا ہے۔
عالمی عدالت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے چیف جسٹس نے فیصلہ کیا کہ اقوام متحدہ اور اس کے رکن ممالک مبصر ریاست فلسطین کے علاوہ عدالت کو مخصوص وقت کی حدود میں اس معاملے کے بارے میں معلومات فراہم کر سکتے ہیں”۔
یہ بھی پڑھیں : مقبوضہ فلسطین میں ہنگامی حالت کے نفاذ میں توسیع
عالمی عدالت نے تحریری بیانات جمع کرانے کی آخری تاریخ 28 فروری 2025 مقرر کی ہے۔
یہ معاملہ اس ماہ کی انیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی طرف سے منظور کی گئی ایک قرارداد کے بعد سامنے آیا ہے جس میں عدالت سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ مقبوضہ فلسطینی علاقوں کے حوالے سے اسرائیلی ذمہ داریوں پر اپنی رائے جاری کرے کیوںکہ صہیونی ریاست نے فلسطینی پناہ گزینوں کے ذمہ دار اقوام متحدہ کے ادارے ’انروا‘ کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں فلسطینی پناہ گزینوں کو سروس فراہم کرنے سے روک دیا ہے۔
عالمی عدالت انصاف اقوام متحدہ کا بنیادی عدالتی ادارہ ہے اور اسے 1945ء میں اس کے چارٹر کے ذریعے قائم کیا گیا تھا۔ یہ عدالت 15 منتخب ججوں پر مشتمل ہے اور اس کے سامنے قانونی سوالات پر قانونی تصفیہ اور مشاورتی رائے فراہم کرتی ہے۔