جارح سعودی اتحاد نے 118 بار جنگ بندی کی خلاف ورزی کی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ریمنی ذرائع نے خبر دی ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے پچھلے چوبیس گھنٹے میں ایک سو اٹھارہ بار جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی کی ہے
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے گذشتہ چوبیس گھنٹے کے دوران تعز ، مآرب ، بیضا، حجہ ، الجوف ، ضالع ، صعدہ اوردیگر سرحدی علاقوں کی فضاؤں میں جاسوسی کی پروازیں انجام دے کر اقوام متحدہ کے جنگ بندی سمجھوتے کی خلاف ورزی کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جارح سعودی اتحاد نے اس دوران مآرب ، تعز ، حجہ ، صعدہ ، ضالع اور جیزان صوبوں میں یمنی فوج اور رضاکار فورس کے ٹھکانوں پر توپوں کے گولے ، راکٹ اور مارٹر فائر کئے۔
یمن میں جنگ بندی سمجھوتے کی مدت، جس کی جارح سعودی اتحاد کی جانب سے اکثر خلاف ورزی کی جاتی رہی ہے، دوبارہ بڑھانے کے لئے اقوام متحدہ سے صلاح و مشورہ کیا جا رہا تھا اور آخر کار تقریبا تین ہفتے قبل اس کی مدت میں مزید دو مہینے کی توسیع کردی گئی ہے ۔
اس سےقبل یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے کہا تھا کہ سعودی عرب کی بار بار کی خلاف ورزی کی بنا پر یمن کی جنگ بندی ،تقریبا ختم ہو چکی ہے۔
دوسری جانب صنعا ایئرپورٹ اتھارٹی کے سربراہ نے کہا ہے کہ صنعا ایئرپورٹ فلائٹ آپریشن کے لئے پوری طرح تیار ہے اوراب پروازوں کو ملتوی کرنے کے لئے کوئی بہانہ باقی نہیں ہے ۔
المسیرہ ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صنعا ایئرپورٹ اتھارٹی کے سربراہ خالد الشایف نے کہا ہے کہ صنعا ایئرپورٹ کی آمادگی کے باوجود پروازیں انجام پانے کے سلسلے میں سعودی اتحاد کی رخنہ اندازی مسلسل جاری ہے جس کا کوئی جواز نہیں ہے ۔
صنعا ایئرپورٹ اتھارٹی کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ اقوام متحدہ اور دیگر ادارے صنعا ایئرپورٹ سے پروازیں انجام پانے کے سلسلے میں سعودی اتحاد کی خلاف ورزی پر پوری طرح خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔
یمن میں دومہینے کی جنگ بندی دو اپریل سے شروع ہوئی تھی تاہم سعودی اتحاد اپنے عہد و پیمان پر عمل کرنے خاص طور سے صنعا ایئرپورٹ کا محاصرہ ختم نہ کرنے میں پس و پیش سے کام لے رہا ہے اور تیل کے حامل کئی یمنی بحری جہازوں کواب بھی روکے ہوئے ہے۔
الخبر الیمنی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے دو مہینے کی جنگ بندی کے اعلان کے پہلے ایک مہینے میں جارح سعودی اتحاد کی جانب سے مکمل محاصرہ جاری رہنے اور صنعا ایئرپورٹ بند رکھنے کی بنا پر بہت سے یمنی مریضوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا ہے جنھیں علاج کے لئے ملک سے باہر بھیجے جانے کی ضرورت تھی۔
سعودی عرب مارچ دوہزار پندرہ سے امریکہ ، صیہونی حکومت ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے غریب عرب ملک یمن کو اپنے جارحانہ حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے ۔