مشرق وسطی

پاکستان کے زائرین کو بہترین خدمات پہچانے کے لئے ایرانی حکام چاق و چوبند ہوگئے

شیعہ نیوز:اسلامی جمہوریہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں اربعین حسینی کے عوامی ہیڈ کوارٹر کے ترجمان نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ ہیڈکوارٹر 2013 سے پاکستانی زائرین کی خدمت کے لیے قائم کیا گیا ہے، کہا کہ اس سال 1200 خادموں کی موجودگی میں ہم ان زائرین کا استقبال کر رہے ہیں اور ان کے سفر میں سہولتیں فراہم کر رہے ہیں۔

فارس نیوز ایجنسی کی ویب سائٹ پر "پاکستانی شہریوں کے لیے اربعین کی زیارت کی سہولت فراہم کرنے کی درخواست” عنوان سے ایک مقالہ شائع ہوا ہے جس میں لکھا ہے کہ پاکستانی زائرین کے لیے اربعین ملین مارچ میں شرکت کے لئے بہت سخت اور مشکل حالات ہوگئے تھے تاہم ایک شیعہ ملک کے طور پر اسلامی جمہوریہ ایران اربعین حسینی میں عتبات مقدسات تک کے سفر کو آسان بنانے میں مدد کر سکتا ہے اور ہم پاکستان کے شیعوں کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی شیعوں کو ایران کے راستے سفر کرنے کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں۔

سیستان و بلوچستان اربعین پیپلز ہیڈکوارٹر کے ترجمان سعید دھنوی نے فارس نیوز ایجنسی کے رپورٹر کے ساتھ گفتگو میں اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ یہ ہیڈکوارٹر 2013 میں پاکستان اور برصغیر کے زائرین کی خدمت کے لیے قائم کیا گیا تھا، کہا کہ یہ ہیڈکوارٹر، میر جاوہ کی سرحد پر قائم ہے جس میں شیعہ مسلمان اور اہل سنت حضرات شام ہیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اس سال ریمدان بارڈر کے کھلنے کی وجہ سے ہم اس علاقے میں بھی لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں جبکہ درجنوں مواکب لگائے گئے ہیں۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس سال تخمینے کے مطابق ریمدان اور میرجاویہ کی سرحدوں سے مجموعی طور پر 2 لاکھ افراد کے ایران میں داخل ہونے کی توقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے برسوں میں ہم نے زائرین کو سادہ کھانا دیا لیکن 2018 میں، سروس کی صورتحال بہتر ہوئی اور اس سال ہم نے 80 ہزار زائرین کا استقبال کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ زائرین کی صحت کی دیکھ بھال، رہائش، نقل و حمل، سیکورٹی، اعداد و شمار، نیٹ ورکنگ، انتظامات وغیرہ جیسی مختلف خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button