عراقی صدر و وزیر اعظم نے آیت اللہ العظمیٰ سیستانی کے بیان کی حمایت کا اعلان کیا
شیعہ نیوز:عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے ایک بیان جاری کر کے اس ملک کے انتخابات کے بارے میں مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کے انتہائی رہنما بیانات کی حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے حکومتی اداروں کی جانب سے انتخابات کے عمل کی حفاظت کی پابندی کئے جانے پرزور دیتے ہوئے انتخابی امیدواروں سے قانون و آئین پر عمل کرنے اور عوام سے بڑے پیمانے پر انتخابات میں شرکت کی اپیل کی ہے۔
عراق کے صدر برہم صالح نے بھی ایک بیان میں انتخابات کے بارے میں آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کی ہدایات کو شہریوں کی کامیابی اور دفاع وطن کے لئے اس حساس اور نازک حالات میں آپ کے قومی موقف کا عکاس قرار دیا۔ انہوں نے حکومتی نظام میں موجود کمیوں کی اصلاح کے لئے انتخابات میں رائے دہندگان کی وسیع شرکت پر بھی زور دیا۔
مرجع عالیقدر آیت اللہ العظمی سیستانی نے ایک اعلامیئے میں عراقی عوام کو پارلیمانی انتخابات میں پوری آگاہی اور ذمہ داری سے شرکت کی ہدایت کرتے ہوئے حکومت کے اہم عہدوں سے بدعنوان اور نااہل عناصر کو نکال باہر کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
آیت اللہ العظمی سیستانی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ رائے دہندگان کو چاہئے کہ وہ حکومتی نظم و نسق میں حقیقی تبدیلی لانے اور اقتدار میں بیٹھے بدعنوان عناصر کو ہٹانے کے لئے اس اہم موقع سے فائدہ اٹھائیں اور انتخابات میں بھرپور شرکت کر کے ایمان دار افراد کو منتخب کریں۔
آیت اللہ العظمی سیستانی نے انتخابات میں غیرجانبداری کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی امیدوار یا انتخابی الائنس کی حمایت نہیں کریں گے اور امیدواروں کے انتخاب کا تعلق رائے دہندگان کے فیصلے سے ہے۔
آیت اللہ العظمی سیستانی کے بیان میں الیکشن کمیشن کے عہدیداروں سے بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بیرونی مداخلت یا پیسے جیسی کسی بھی طرح کے ذیلی اثرات کے ماحول سے دور رہتے ہوئے شفاف ماحول میں انتخابات منعقد کرائیں۔
عراق کے پانچویں پارلیمانی انتخابات دس اکتوبر کو ہوں گے جن میں دوسو انتالیس ممبران پارلیمنٹ کا انتخاب کیا جائے گا۔