اسرائیلی وزیر دفاع کا بیان نیتن یاھو کے جھوٹے ہونے کی گواہی ہے، الرشق
شیعہ نیوز: اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے پولیٹکل بیورو کے سینئر رُکن عزت الرشق نے کہا ہے کہ غاصب اسرائیلی وزیر دفاع یوآو گیلنٹ کا اعترافی بیان کہ ’مغویوں کی واپسی کے معاہدے کے خاتمے اور اس کی تاخیر کی وجہ اسرائیل ہے‘۔ ایک مکمل فتح کی بات مکمل بکواس ہے”۔
ان کا یہ بیان ہماری اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ نیتن یاہو دنیا اور قیدیوں کے خاندانوں سے جھوٹ بول رہے ہیں۔ وہ قیدیوں کی زندگیوں کی پرواہ نہیں کرتے، ان تک رسائی نہیں چاہتے۔ وہ معاہدے کے ذریعے ان کی رہائی نہیں چاہتے۔ اس کے نزدیک جنگ کا تسلسل اور اس کے دائرے کو وسعت دینا ہے توسیع ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں : فوج کی صورت حال تباہ کن ہے، فوجی ایک دوسرے کو قتل رہے ہیں، صیہونی جنرل
پریس کو جاری بیان میں وضاحت کی کہ حماس کی جانب سے امریکی صدر بائیڈن کے بیان اور سلامتی کونسل کی قرارداد میں جو کچھ کہا گیا ہے اس سے اتفاق کرنے کے لیے پیش کی گئی تمام لچک اور مثبت انداز فکر کے باوجود نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی سے جاری ہے۔
نیتن یاھو جنگ بندی کے معاہدے اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے تک پہنچنے کے بجائے امن کے لیے پیش کی گئی تجاویز سے کھلم کھلا انحراف کر رہا ہے۔
حماس رہنما نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ نیتن یاہو اور ان کی حکومت پر جارحیت اور تباہی کی جنگ کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ تبادلے کے معاہدے تک پہنچیں، کیونکہ نیتن یاہو جس فتح کی تلاش میں ہیں وہ ایک سراب اور دھوکہ ہے۔