پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

مسئلہ فلسطین و کشمیر کے عملی اقدامات کی جانب بڑھنا ہوگا، علامہ ساجد نقوی

شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی کہتے ہیں اسرائیل و بھارت کشمیر و فلسطین میں ظلم کی تمام حدیں پار کرچکے، بیانات، قرارادادوں، مذمتی اجلاسوں اور ڈوزیئرز کے ساتھ ساتھ جدوجہدِ پاکستان کے اساسی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے مسئلہ فلسطین و کشمیر کے عملی اقدامات کی جانب بڑھنا ہوگا، اسرائیل، بھارت اور ان کے پشت پناہوں سے سیاسی، سفارتی، پارلیمانی، تجارتی اور سوشل تعلقات منقطع کرنے جیسے عملی اقدامات کے بغیر مظلوموں کو حق نہیں مل سکتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقبو ضہ کشمیر، مقبوضہ بیت المقدس کی حالیہ صورتحال اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں اسرائیلی جنگی جرائم کے حوالے سے پاکستانی قرارداد منظور ہونے پر تبصرہ کرتے ہوئے کیا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں کثرت رائے سے قرارداد منظور ہونا خوش آئند ہے، البتہ صرف بیانات، قراردادوں، مذمتی اجلاسوں اور ڈوزیئرز سے مسائل حل نہیں ہونگے بلکہ اس حوالے سے مزید بھی اقدامات ضروری ہیں۔

علامہ سید ساجد علی نقوی نے 23 مارچ 1940ء کو قرارداد پاکستان کے ساتھ قرارداد فلسطین کی منظوری اور اس کے علاوہ بانی پاکستان کے 27 اگست 1948ء کے بیان ”ہم یکساں طور پر خطرناک اور کٹھن دور سے گز رہے ہیں ہم اپنے اسلامی اتحاد کے ذریعے ہیں دنیا کے مشورہ خانوں میں اپنی آواز کی قوت محسوس کرا سکتے ہیں“ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو عملی میدان میں مسئلہ فلسطین کے لئے اقدامات کو مزید تیز کرنا ہوگا۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم سمیت انسانیت دوست ریاستوں کو ساتھ ملا کر سیاسی، سفارتی، پارلیمانی کوششوں کے ذریعے بھارت و اسرائیل اور ان کے پشت پناہی کرنیوالے ممالک پر دباﺅ بڑھایا جائے، اگر یہ جارح ریاستیں باز نہ آئیں تو پھر اس اتحاد کے ذریعے سیاسی، سفارتی، پارلیمانی اور تجارتی تعلقات منقطع کرنے کا فیصلہ کیا جائے، جب تک اس طرح کے عملی اقدامات نہیں اٹھائے جاتے اس وقت تک غاصب و ظالم ریاست اور اس کے پشت پناہوں سے مظلوموں کو حقیقی معنوں میں ریلیف مل سکتا ہے نہ ان خطوں کے عوام کو آزادی کی صبح نصیب ہوسکتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button