اسرائیل کو تسلیم کرنے والی بادشاہتوں کو بہت جلد شرمندگی کا سامنا کرنا ہوگا
شیعہ نیوز:جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی نائب امیر کا ”ویب سائٹ“ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطین کی آزادی ہر مسلمان کے دل کی آواز ہے، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کو عالم اسلام کی نمائندگی نہیں سمجھنا چاہیئے، اس حرکت سے مسلمانوں کی مزید ہمدردیاں مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ ہونگی، اسرائیل کو تسلیم کرنے والی بادشاہتوں کو بہت جلد شرمندگی کا سامنا کرنا ہوگا، سعودی عرب کو احساس ہے کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے پر اسکے خلاف نفرت کا جو لاوا پھٹے گا، اس کے جو منفی اثرات پڑیں گے، اس وجہ سے سعودی عرب نے اعلان کیا ہے کہ وہ فی الحال اسرائیل کو تسلیم نہیں کر رہا، وزیراعظم عمران خان پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کیلئے عرب مملک نہیں بلکہ امریکا کا دباؤ ہے، جس کا وہ نام نہیں لیتے، واضح کر دوں کہ پاکستان کا بچہ بچہ مقبوضہ فلسطین کی آزادی کو اپنا نصب العین سمجھتا ہے، عوام اور مذہبی جماعتوں کے دباؤ کے باعث وزیراعظم عمران خان نے اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا واضح اعلان کیا ہے، مقبوضہ فلسطین کی آزادی پاکستان میں تمام مکاتب و مسالک کا مشترکہ ایجنڈا ہے، پاکستان میں دو چار پانچ نام نہاد صحافی امریکی ایما پر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کر رہے ہیں، ان سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ پاکستانی میڈیا اور صحافی برادری اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اور اسرائیل کے خلاف ہے، وہ مقبوضہ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی ناکامی چاہتے ہیں، حضرت امام خمینیؒ پہلے قائد تھے، جنہوں نے واضح مؤقف اختیار کیا اور ہر نماز کے بعد مرگ بر اسرائیل اور مرگ بر امریکا کا نعرہ قوم کو دیا، ایسا واضح نعرہ دنیا بھر میں کسی ملک میں کسی لیڈر نے نہیں دیا، ایران کی یہ پالیسی سب کیلئے مثالی پالیسی ہے اور امام خمینیؒ کی دی گئی جرأت مندانہ اور ایمان افروز پالیسی آج بھی مسلم امہ کے جذبات کو تقویت دیتی ہے، ایران اب تک اسرائیل و امریکا مخالف اپنے اصولی مؤقف پر ڈٹا ہوا ہے، ایران کی تحسین کرنی چاہیئے کہ اتنی بڑی پریشانیوں کے باوجود، دنیا بھر کے اندر ایران کے خلاف جو امریکی لابی ہے، اس کے باوجود وہ اسرائیل کے خلاف واضح مؤقف اختیار کیے ہوئے ہیں، اس حوالے سے ایرانی قیادت اور عوام لائق تحسین ہے، ان شاء اللہ مستقبل قریب میں دنیا مقبوضہ فلسطین کو آزاد اور صہیونی اسرائیل کو نابود ہوتا دیکھے گی۔