32 ہزار فلسطینیوں کی شہادت، امریکہ و اسرائیل کے ساتھ مسلم حکمران بھی ذمہ دار ہیں، حافظ نعیم الرحمن
شیعہ نیوز: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ غزہ میں خواتین اور بچوں سمیت 32 ہزار فلسطینیوں کی شہادت کی ذمہ داری اقوام متحدہ کے دہرے معیار، امریکہ و اسرائیل کی کھلی دہشت گردی و جارحیت ہی نہیں عالم اسلام کے حکمرانوں پر بھی عائد ہوتی ہے جنہوں نے اس حوالے سے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے، قبلہ اول کی آزادی اور اہل فلسطین کے لئے آواز بلند کرنا ہر مسلمان کے ایمان و عقیدے کا حصہ ہے، جماعت اسلامی کے تحت 30 مارچ کو 11 بجے شب شاہراہ قائدین پر ”شب یکجہتی غزہ“ منعقد کی جائے گی، اہل کراچی اور ہر شعبہ زندگی سے وابستہ افراد اپنی فیملیز کے ہمراہ بھرپور شرکت کریں، عوام فلسطین ریلیف فنڈ میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اسرائیلی مصنوعات کا بائیکاٹ بھی کریں، اہل غزہ کے لیے الخدمت کی امدادی سرگرمیاں جاری ہیں، الخدمت کا ریلیف سیٹ اپ رفع کراسنگ کے قریب قائم ہے اور کئی امدادی قافلے روانہ ہو چکے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی بیماری و صحت یابی کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی سمیت پورا سندھ مسلح ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر ہے اور عوام پیپلز پارٹی کی حکومت میں مسلسل کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کا نشانہ بن رہے ہیں، رواں سال کراچی میں مسلح ڈکیتی کی وارداتوں میں 44 شہری اپنی جان گنوا بیٹھے اور ہزاروں افراد اپنی قیمتی اشیاء اور نقدی سے محروم ہوگئے، صرف اپنی پسند کا آئی جی لگانے سے مسائل حل نہیں ہوں گے، موجودہ حکومت دھاندلی زدہ انتخابات کے ذریعے مسلط کی گئی حکومت ہے، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کو کراچی سمیت سندھ بھر کے عوام نے مسترد کردیا ہے، الیکشن کمیشن نے فارم 45 کے برعکس جعلی فارم 47 بناکر نتائج جاری کئے، الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کی دھجیاں اڑاتے ہوئے ہماری درخواستوں کو نمٹا دیا، اپنے مینڈیٹ پر ڈاکے اور سیٹیوں کی چوری کے خلاف آئینی و قانونی اور جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے، سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے اور عید الفطر کے بعد زبر دست تحریک چلائیں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ غزہ کی صورتحال اس وقت انتہائی سنگین ہے، رمضان المبارک میں بھی اسرائیلی طیارے مسلسل بمباری کر رہے ہیں، حماس کے مجاہدین اور اہل غزہ صبر و استقامت اور جرات مندی کے ساتھ اسرائیل کا مقابلہ کر رہے ہیں اور ڈٹے ہوئے ہیں، درحقیقت اسرائیل حماس اور القصام برگیڈ سے شکست کھا چکا ہے لیکن شہری آبادیوں، اسکولوں اور ہسپتالوں پر بمباری کرکے نہتے بچوں، خواتین اور بزرگوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اسرائیل نے 3 ہسپتالوں کا محاصرہ کیا ہوا ہے، بچے غذائی قلت کے باعث شہید ہو رہے ہیں، امریکہ، برطانیہ اور یورپی ممالک اس کے ساتھ ہیں اور اقوام متحدہ بھی اپنا کوئی کردار ادا نہیں کر ہی، بدقسمتی سے ہمارے حکمران بھی مجرمانہ طور پر خاموش ہیں اور امریکہ اور اسرائیل کی معاونت کر رہے ہیں، پاکستان کے حکمرانوں نے بھی اہل غزہ کے حق میں آواز بلند کرنے پر پابندی لگائی ہوئی ہے، اسلام آباد میں اہل غزہ کے حق میں اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کو روکا گیا جو انتہائی افسوسناک، شرمناک اور قابل مذمت ہے۔