پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

غزہ کے مظلوم باشندے محاصرے اور انسانی المیے کا شکار ہیں، علامہ مقصود ڈومکی

علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ اسرائیلی بربریت کیخلاف دنیا بھر میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں، لیکن بدقسمتی سے بیشتر مسلم ممالک کے حکمران اس ظلم کیخلاف کوئی سنجیدہ اقدام کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنماء علامہ مقصود علی ڈومکی نے غزہ میں پیدا ہونے والے سنگین انسانی بحران پر اقوام متحدہ کی تازہ ترین وارننگ کو عالم انسانیت کے ضمیر کو جھنجھوڑنے والی خبر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسانی امور کے سربراہ ٹام فلیچر نے خبردار کیا ہے کہ اگر 48 گھنٹوں کے اندر اندر غزہ میں فوری انسانی امداد فراہم نہ کی گئی تو تقریباً 14 ہزار شیر خوار بچے بھوک، بیماری اور دوا کی قلت کے باعث جان کی بازی ہار سکتے ہیں۔ اقوام متحدہ کی یہ وارننگ لمحہ فکریہ ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ عالمی ضمیر کی بے حسی، مسلم حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی اور قبلۂ اول کے وارثوں کے حق میں زبانی جمع خرچ ناقابل معافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ میں قحط اور بھوک کی وجہ سے24 گھنٹوں میں 26 فلسطینی شہید

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ اعتراف کہ موجودہ امداد "سمندر میں ایک قطرہ” کے مترادف ہے، اس بات کا ثبوت ہے کہ غزہ کے 23 لاکھ مظلوم باشندے مکمل محاصرے اور انسانی المیے کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی بربریت کے خلاف دنیا بھر میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں، لیکن بدقسمتی سے بیشتر مسلم ممالک کے حکمران اس ظلم کے خلاف کوئی سنجیدہ اقدام کرنے کے بجائے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ علامہ مقصود ڈومکی نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل میں ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کرے اور غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے عالم اسلام کے علمائے کرام، انسانی حقوق کی تنظیموں، میڈیا اور رائے عامہ کے مؤثر طبقات سے اپیل کی کہ وہ غزہ کے نہتے عوام، بالخصوص معصوم بچوں کی جان بچانے کے لیے آواز بلند کریں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button