شاہ چراغ دہشت گردانہ حملے کا مرتکب شخص گرفتار
شیعہ نیوز:بریگیڈیئر جنرل ریحام بخش حبیبی نے بدھ کی شام کو ایک انٹرویو میں کہا: اس دہشت گردانہ کارروائی کے بعد، ریپڈ ریسپانس فورس نے فوری مداخلت کرتے ہوئے دہشت گردی کے مرکزی مجرم کو زخمی کر کے گرفتار کر لیا۔
انہوں نے کہا: اب بھی دہشت گرد کا علاج اور پوچھ گچھ ہو رہی ہے۔
وہ جو کہ شاہ چراغ (ع) کے روضہ مبارک پر موجود تھا، بیان کیا: تصویروں سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق، اس حملے کا اصل مجرم، جو ایک شخص تھا، کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
قبل ازیں فارس گورنریٹ کے سیاسی، سیکورٹی اور سماجی نائب نے کہا: شیراز میں شاہ چراغ (ص) کے مزار پر دہشت گردانہ کارروائی کے شہداء کی تعداد 15 تک پہنچ گئی ہے۔
بدھ کی شب IRNA کے رپورٹر کے ساتھ ایک انٹرویو میں اسماعیل محب پور نے مزید کہا: چند گھنٹے قبل ہونے والی اس دہشت گردانہ کارروائی کے نتیجے میں 27 افراد زخمی بھی ہوئے۔
محب پور کے مطابق اس واقعے میں شہید ہونے والوں میں کم از کم 2 بچے بھی شامل ہیں۔
عینی شاہدین کے مطابق بدھ کی شام 17:45 پر دہشت گرد حملے کا مجرم پیوجو گاڑی میں شاہ چراغ مزار پر گیا اور 9ویں اسٹریٹ کے دروازے سے مزار میں داخل ہوا اور خدام اور وہاں موجود زائرین پر فائرنگ کردی۔
یہ دہشت گردانہ حملہ شاہ چراغ مزار میں مصروف ترین گھنٹوں میں سے ایک میں ہوا۔
ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ نے شیراز کے لوگوں سے کہا کہ وہ شاہ چراغ مزار کے قریب جمع ہونے سے گریز کریں تاکہ دہشت گرد حملے کے زخمیوں کو تیز تر امداد فراہم کی جا سکے۔
IRNA کے رپورٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شاہ چراغ (ص) کے روضہ مقدس کے دروازے ابھی تک بند ہیں اور صرف ہنگامی گاڑیوں کو ہی مزار میں داخل ہونے اور جانے کی اجازت ہے۔
دریں اثنا، صوبہ فارس کے ایک باخبر سیکورٹی ذریعے نے کہا: شاہچراغ میں دہشت گردی کے واقعے کا مرتکب وہابی تکفیری عناصر ہے جس نے حالیہ عدم تحفظ کو غلط استعمال کرتے ہوئے دہشت گردی کی کارروائی کا ارتکاب کیا۔