مشرق وسطی

خطے میں صیہونی رژیم کی موجودگی عدم استحکام کا سبب ہے، محمد مخبر

شیعہ نیوز: آذربائیجان کے صدر "الهام علی‌ اف” اور ایران کے قائم مقام صدر "محمد مخبر” کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔ جس میں الھام علی اف نے ایک بار پھر ہیلی کاپٹر حادثے میں ایرانی صدر اور ان کے رفقاء کی شہادت پر اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے آیت‌ الله "سید ابراہیم رئیسی” کی شہادت کو نہ صرف ایران کی حکومت و عوام بلکہ تمام ملکوں اور مسلمانوں کا نقصان قرار دیا۔ دوسری جانب محمد مخبر نے آذری صدر کے جذبات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے اُن کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے شہید سید ابراہیم رئیسی کے اس بیان کو دُہرایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ایرانی و آذری عوام ایک دوسرے کے ساتھ قلبی اور دینی تعلق رکھتے ہیں کہ جو اٹوٹ تعلق ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہید ایرانی صدر کے آخری دورہ میں دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں کی حمایت کرتا ہوں اور جتنا جلدی ہو سکے ان معاہدوں پر عمل درآمد ہونا چاہئے۔

محمد مخبر نے اس بات کی وضاحت کی کہ شہید آیت‌ الله سید ابراہیم رئیسی سمجھتے تھے کہ فقط علاقائی ممالک کے درمیان تعاون سے ہی امن و سلامتی وجود میں آ سکتی ہے۔ ان کا خیال تھا کہ صیہونی رژیم عملی طور پر نیٹو کا حصہ ہے اسی لئے خطے میں اغیار کی موجودگی سے قفقاز میں بدامنی ہے۔ دوسری جانب آذربائیجان کے صدر نے شہید ایرانی صدر کے ساتھ آخری ملاقات میں ہونے والی گفتگو اور مشاورت کی جانب اشارہ کیا۔ انہوں نے اس نشست میں حاصل ہونے والے معاہدوں کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تعاون کو بہتر بنانے کا ذریعہ قرار دیا۔ اس موقع پر الھام علی اف نے کہا کہ شہید سید ابراہیم رئیسی کے ساتھ ہونے والے معاہدوں میں تہران میں آذری سفارت خانے کی از سر نو بحالی شامل تھی کہ جس پر بہت جلد عمل ہو گا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ وہ علاقائی تعاون اور خطے میں غیر ملکیوں کی موجودگی سے گریز کے لیے پرعزم رہیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button