جیکب آباد، پاراچنار کے عوام کی حمایت میں احتجاجی دھرنا چھ دنوں سے جاری
شیعہ نیوز : گزشتہ چھ روز سے جاری احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ پاراچنار میں جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے گے ہیں اور تمام مسائل کی ذمہ دار مرکزی و صوبائی نااہل حکومت ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان ضلع جیکب آباد کے زیر اہتمام پاراچنار کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے چھٹے دن بھی احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ پاراچنار کے مظلومین سے مذاکرات کرتے ہوئے راستے کھولے جائیں۔ وہاں کے عوام تک ادویات، خوراک اور دیگر اشیاء نہ پہنچنے کے باعث انسانی المیہ جنم لے چکا ہے۔
احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا ہے کہ 90 دنوں سے پاراچنار کے مؤمنین کا محاصرہ کیا گیا ہے۔
سڑک اور راستے بند ہیں، اور کانوائی میں مرد، خواتین، بچوں کو بے دردی سے شہید کیا گیا۔ اس وقت پاراچنار میں ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے۔
یہ بھی پڑھیں : یمن نے تل ابیب پر دو میزائل مارے، امریکی طیارہ پر بھی حملہ
100 سے زیادہ بچے دوائیوں کی عدم دستیابی سے شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شدید سردی میں وہاں کے مؤمنین اپنے حقوق کے حصول کیلئے دھرنا دے کر بیٹھے ہیں۔
پاراچنار میں جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کئے گے ہیں اور تمام مسائل کی ذمہ دار مرکزی و صوبائی نااہل حکومت ہے۔
مقررین نے کہا کہ قائد وحدت مرد مجاہد علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کے حکم پر پورے ملک میں پاراچنار کے مظلوم عوام پر مظالم کے خلاف دھرنے دیئے جا رہے ہیں۔
اسی طرح سندھ کے مختلف مقامات پر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ اس وقت کوئٹہ میں جاری دھرنے میں منفی چھ سینٹی گریڈ کے باوجود مرد خواتین بچے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود مسائل کو حل نہ کرنا و حکومت کی مجرمانہ خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے۔
ہم اس احتجاج کے توسط سے حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلد از جلد پاراچنار کے راستے کھولے جائیں۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس علماء مکتب اہل بیت جیکب آباد کے ضلعی صدر علامہ سیف علی ڈومکی نے کہا کہ پاراچنار کے محب وطن لوگوں کے جان و مال کی حفاظت کرنا حکومت کی اولیں ذمہ داری ہے اگر مطالبات تسلیم نہیں کئے گئے تو دھرنے اور احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔