پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

متنازعہ بل میں مجوزہ سزائیں غیر اسلامی ہیں، علامہ افضل حیدری

شیعہ نیوز:وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ محمد افضل حیدری نے متنازعہ فوجداری بل کو یکسر مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ نئی قانون سازی فرقہ واریت پھیلانے اور عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کی حکومتی سازش ہے۔ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر تمام مکاتب فکر کے درمیان طے ہونیوالا ضابطہ اخلاق موجود ہے، جس پر شیعہ سنی قائدین دستخط کر چکے ہیں۔ شیعہ فقہا و مجتہدین نے مقدسات اہلسنت کی توہین کو حرام قرار دیا ہے۔ میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ شیعہ سنی مکاتب فکر کے درمیان تاریخی واقعات اور عقائد پر اختلاف رائے صدیوں سے موجود ہیں۔ کسی ایک مسلک کی فقہی رائے کو دوسرے پر مسلط نہیں کیا جا سکتا۔ پاکستان اسلام کے نام پر شیعہ سنی نے مل کر بنایا تھا، اسے مسلکی ریاست نہیں بننے دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ متنازعہ بل میں مجوزہ سزائیں غیر اسلامی ہیں۔ آئین پاکستان کے مطابق ریاست میں قانون صرف قرآن و سنت کے مطابق تشکیل پا سکتا ہے، کسی غیر شرعی قانون سازی کو تسلیم نہیں کرتے۔ ملکی سلامتی اور اتحاد امت کے درپے سازشی ٹولہ پھر ملک میں معصوم شہریوں کی قتل و غارتگری پھر شروع کرنا چاہتے ہیں۔ متنازعہ قانون سازی کے پس پردہ دہشتگرد خارجی عناصر نے مساجد، مدارس، امام بارگاہوں، درگاہوں، گرجا گھروں، اور مندروں میں بم دھماکے کئے۔ عزاداری اور عید میلادالنبی کے جلوسوں، سکولوں، سکیورٹی اداروں کے دفاتر، ہوٹلوں، مارکیٹوں، سیاسی جلوسوں اور جی ایچ کیو پر حملے کرنیوالے ملک کو دوبارہ فرقہ واریت اور دہشتگردی کی بھینٹ چڑھانا چاہتے ہیں۔ مگر پاکستان کے اہلسنت اور اہل تشیع شہری کسی خارجی تکفیری سوچ کو پروان چڑھانے کی شرارت کو ناکام بنائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button