پنجاب کابینہ نے عمران خان کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی منظوری دیدی
شیعہ نیوز: بانی پی ٹی آئی کے ریاست مخالف بیانیے پر کارروائی کی منظوری کے معاملے پر پنجاب کابینہ کے 24 مئی کے اجلاس کے فیصلے کی دستاویزات منظرعام پر آ گئیں۔ پنجاب کابینہ نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کو توڑنے کی منظم سازش کر رہے ہیں، سیاسی مقاصد کیلئے پی ٹی آئی ورکرز ریاست مخالف کام کر رہے ہیں، پی ٹی آئی لیڈر موجودہ صورتحال کو 1971 کا ریفرنس دے رہے ہیں۔ کابینہ دستاویزات کے مطابق کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی نے پارٹی رہنماوں کو پاکستان مخالف بیانیے کا ٹاسک سونپا، چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر ریاست مخالف بیانات دیئے، گوہر علی خان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مشاورت سے مشرقی پاکستان کی بات دہرائی، بانی پی ٹی آئی اور دیگر ارکان کا عمل بغاوت کے زمرے میں آتا ہے۔
کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے بیانات سے عوام میں منفی پروپیگنڈہ پیدا ہوا ہے، بانی پی ٹی آئی کے بیانات، میڈیا ٹاک پر کارروائیاں ہوں گی، پی ٹی آئی لیڈر نے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشنز کی خلاف ورزی کی ہے۔ کابینہ اجلاس میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی کے جرم میں ملوث ہونے پر کابینہ نے کارروائی کی منظوری دی۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کو کریمنل لا ایکٹ کے تحت غیر قانونی جماعت بھی قرار دیا گیا۔ پنجاب کابینہ نے کریمینل پروسیڈنگ کوڈ 1898 کے سیکشن196 کے تحت بانی پی ٹی آئی و پارٹی لیڈرز کے خلاف کارروائی کی منظوری دیدی۔ ذرائع کے مطابق ایڈیشنل کمشنر کوآرڈینیشن کمشنر آفس راولپنڈی کو کریمینل کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار سونپا گیا ہے۔