قیدیوں کی عصمت دری کے الزام کا مقصد ان کے خلاف مزاحمت کے اچھے رویے کو فراموش کرنا ہے، حماس
شیعہ نیوز: تحریک حماس نے اپنے ایک بیان میں اسرائيل کی عصمت دری سے متعلق مغربی ملکوں کے الزام کو سراسر بے بنیاد قرار دیتے ہوئے اسے تحریک مزاحمت کی ساکھ خراب کرنے کی ناکام کوشش قرار دیا ہے۔
حماس کے جاری کردیا بیان میں کہا گيا ہے کہ صیہونیوں کے گمراہ کن پروپیکنڈے کی بنیاد پر بعض مغربی ذرائع ابلاغ اور دم چھلوں کی جانب سے من گھڑت اور بے بنیاد خبروں کی تشہیر اور تحریک مزاحمت پر عصمت دری کے الزامات کا مقصد تحریک مزاحمت کی ساکھ اور وقار کو خراب کرنے کی ناکام کوشش ہے۔
بیان کے مطابق تحریک حماس نہ صرف ان الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کرتی ہے بلکہ اس گھناؤنے پروپیگنڈے کی مذمت بھی کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ہر ممکنہ طریقے سے صیہونی حکومت پر حملے جاری رکھیں گے، مہدی المشاط
حماس کے بیان میں کہا گيا ہے کہ یہ گمراہ کن اقدام بھی صیہونیوں کے اس وسیع اور جھوٹے پروپیگنڈے کا حصہ ہے جس کے تحت پہلے بچوں کے سرکاٹنے، ریعیم ٹاون میں محفل موسیقی پر حملہ کرنے اور شفا اسپتال کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال جیسے الزمات لگائے تھے جن کا کذب ہونا پوری دنیا کے لیے ثابت ہوچکا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہماری قید سے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی کے بعد، ان قیدیوں کے ساتھ تحریک مزاحمت کے حسن سلوک اور مناسب رویئے کی فوٹیج پوری دنیا کے سامنے موجود ہیں اور صیہونی حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود بہت سے قیدیوں نے اپنی آزادی کے بعد تحریک مزاحمت کے اچھے رویئے کا کھل کر اعتراف بھی کیا، لہذا صیہونی حکومت دروغگوئی اور منفی پروپیکنڈے کے سہارے دنیا میں تحریک مزاحمت کے اچھے تاثر کو خراب کرنا چاہتی ہے۔
آخر میں تحریک حماس نے تمام ذرائع ابلاغ اور خبر رساں اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ قابضین(اسرائیل) کے جھوٹے اور منفی پروپیگنڈے کے جال میں نہ آئیں اور سچائی کی حفاظت اور میڈیا کے تقدس کی خاطر موصول ہونے والی معلومات کو بغیر چھان بین کے نشر کرنے سے باز رہیں۔