
قطر میں قائم امریکی العدید ائیر بیس کی حقیقت
قطر میں العدید امریکی فوجی اڈے پر ایران کا حملہ دراصل امریکہ کی سینٹرل کمانڈ پر حملہ تھا، جس کا اثر یہ ہوا کہ امریکہ فوراً ایران سے سیز فائر کرنے پر مجبور ہوا کیونکہ اگر العدید بیس پر امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) تباہ ہو جاتا تو یہ مشرق وسطیٰ سمیت ایشائی ممالک میں امریکی عملداری کا خاتمہ ثابت ہوتا جو امریکہ کے لیے بڑا نقصان ہوتا
شیعہ نیوز: قطر میں العدید ائیر بیس کوئی عام امریکی فوجی اڈا نہیں ہے بلکہ مشرق وسطیٰ میں امریکی فوج کا "سینٹرل کمانڈ” ہے جسے (سینٹکام) بھی کہا جاتا ہے، جو مشرق وسطیٰ سمیت ایشائی ممالک میں امریکی فوجی آپریشنز انجام دے کر امریکی مفادات کا تحفظ یقینی بناتا ہے، اس فوجی اڈے میں تقریباً 10،000 امریکی فوجی تعینات ہیں، اور یہیں سے امریکہ کی جانب سے غزہ، لبنان، شام، یمن پر بمباری کے لیے اسرائیل کو مسلسل ہتھیار فراہم کیے جارہے تھے۔
قطر میں العدید امریکی فوجی اڈے پر ایران کا حملہ دراصل امریکہ کی سینٹرل کمانڈ پر حملہ تھا، جس کا اثر یہ ہوا کہ امریکہ فوراً ایران سے سیز فائر کرنے پر مجبور ہوا کیونکہ اگر العدید بیس پر امریکی سینٹرل کمانڈ (سینٹکام) تباہ ہو جاتا تو یہ مشرق وسطیٰ سمیت ایشائی ممالک میں امریکی عملداری کا خاتمہ ثابت ہوتا جو امریکہ کے لیے بڑا نقصان ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: شکست دشمن کا مقدر، اسلامی جمہوریہ ایران کو فتح مبارک
دوسری جانب قطر میں موجود امریکی سینٹرل کمانڈ پر ایرانی حملے کے خلاف قطری حکومت اپنی ملکی خودمختاری کا رونا رو رہی ہے حالانکہ جب اسی اڈے سے غزہ، شام، لبنان، یمن کے مسلمانوں پر امریکی و اسرائیلی حملے ہوتے تھے تب قطر کو اپنی خودمختار کا خیال نہیں آتا تھا کہ قطر کی سر زمین امریکہ کے ہاتھوں مسلمانوں پر شب و روز حملے کے لیے استعمال ہو رہی ہے، اگر قطر واقعی اتنا خود مختار ہوتا تو امریکیوں کو اپنے ملک میں امریکی فوج کا سینٹرل کمانڈ بنانے ہی نہ دیتا۔
اب سوال خصوصاً قطر سمیت تمام عرب ممالک سے بنتا ہے کہ اگر یہ واقعی خودمختار ہیں تو انہوں نے اپنے ملکوں میں امریکہ کو فوجی اڈے قائم کر کے مشرق وسطیٰ سمیت ایشائی ممالک میں مظلوم مسلمانوں پر حملے کرنے، اسرائیلی کی امداد کرنے اور امریکی مفادات کے تحظ کی اجازت کیوں دے رکھی ہے؟؟؟ آخر کب تک ان ممالک کے حکمران اسلام کا لبادہ اوڑھ کر دشمان اسلام کے آلہ کار بنتے رہیں گے؟؟؟ اب وقت آ گیا ہے کہ عام مسلمان ان غداروں اور منافقوں کی اصلیت پہچانیں اور انکے خلاف آواز احتجاج بلند کریں۔
تحریر: عارف رضا