یمن پر سعودی اتحاد کی جارحیت بدستور جاری
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ)سعودی جنگی اتحاد کے طیاروں نے پچھلے چوبیس گھنٹے کے دوران صوبہ صعدہ، الحدیدہ اور البیضا کے رہائشی علاقوں کو متعدد بار حملوں کا نشانہ بیانا ہے۔ رپورٹ کے مطابق صوبہ صعدہ کے علاقے شدا پر سعودی جنگی طیاروں کی بمباری میں تین بچوں سمیت چار عام شہری شدید زخمی ہوئے ہیں۔
سعودی جنگی اتحاد کے طیاروں نے مغربی یمن میں جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے صوبہ الحدیدہ کے مختلف شہروں پر فضائی اور زمینی حملے کیے ہیں۔
دسمبر دو ہزار اٹھارہ کو اسٹاک ہوم میں طے پانے امن سمجھوتے میں صوبہ الحدیدہ میں جنگ بندی پر اتفاق گیا تھا لیکن سعودی اتحاد نے ایک دن بھی جنگ بندی کی پابندی نہیں کی۔
دوسری جانب یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے ملک کے وسطی صوبے مآرب میں ہونے والے ایک لڑائی کے دوران متعدد سعودی فوجیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ اس لڑائی میں سعودی اتحاد کی آپریشنل کمان کا فوجی مشیر بھی مارا گیا ہے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبہ مآرب میں پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے حلحلان، الجفرہ اور الباطن سمیت متعدد علاقوں کو آزاد کرا لیا ہے اور سعودی اتحاد کے فوجی ان علاقوں سے پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے صوبہ البیضا کے علاقے ردمان کو بھی سعودی اتحاد کے قبضے سے آزاد کرانے بعد علاقے میں اپنی پوزیشن مضبوط کر لی ہے۔
سعودی عرب نے امریکہ، متحدہ عرب امارت اور چند دیگر ملکوں کی حمایت سے یمن کو زمینی، فضائی اور سمندری جارحیت کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ مغربی ایشیا کے اس غریب اسلامی ملک کا محاصرہ بھی کر رکھا ہے۔
پانچ سال سے جاری سعودی جارحیت اور محاصرے کے نتیجے میں اب تک سولہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور زخمی ہوچکے ہیں جبکہ کئی لاکھ لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ سعودی جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے یمن کے عوام کو غذائی اشیا اور دواؤں کی بھی شدید قلت کا سامنا ہے۔تمام جارحیت ، دباؤ اور محاصرے کے باوجود سعودی جنگ اتحاد یمن عوام کی استقامت کے باعث اپنے مقاصد میں بری طرح ناکا ہوگیا ہے۔