مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

وحشی جانور کو پکڑ کر اصطبل میں واپس بھیج دیں گے: حزب اللہ

شیعہ نیوز:مقبوضہ علاقوں کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتے ہیں اور اس وحشی جانور کو واپس اصطبل میں بھیج دیں گے۔

سید مقاومت حسن نصر اللہ کی شہادت کے بعد حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم نے اپنے تیسرے خطاب میں کہا کہ ہم مقبوضہ فلسطین کے کسی بھی حصے کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور اس کی حمایت میں جو لوگ کھڑے ہیں اور مظلوم عوام کا قتل عام کر رہے ہیں، ہمیں ان کے خلاف کھڑا ہونا چاہیے ۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہماری فتح کی امید غیر معمولی ہے اور اسرائیل ایک غاصب اور قابض حکومت ہے جو دنیا اور خطے کے لیے حقیقی خطرہ ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے تاکید کی کہ اسرائیل قتل و غارت گری اور گھر اجاڑنے والی خونخوار ریاست ہے۔

یہ بھی پڑھیں : محبان اہلبیت متنازعہ تعلیمی نصاب کو رد کر چکے ہیں، علامہ مقصود ڈومکی

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے تاکید کی کہ یہ فلسطینیوں کا حق ہے کہ وہ غاصب حکومت کو بے دخل کرنے اور ناجائز قبضے کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں۔

انہوں نے واضح کیا کہ طوفان الاقصیٰ 75 سالوں سے جاری قبضے کے خلاف ردعمل تھا اور یہ ایک جائز حق ہے۔ ہم لبنان میں اپنے آپ کو فلسطین سے الگ نہیں سمجھتے اور نہ ہی ہم اس خطے کو فلسطین سے الگ سمجھتے ہیں۔ صیہونی دشمن 22 سال تک لبنان پر قابض تھا اور صرف مزاحمت کے نتیجے میں ہی رسوا ہو کر وہاں سے نکلا۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نئے مشرق وسطیٰ کے حصول کی کوشش کر رہے ہیں مزید کہا کہ ہمیں امریکی صیہونی طرز کے ایک نئے مشرق وسطیٰ کے خطرے کا سامنا ہے۔

انہوں نے تاکید کی کہ ہم نے اسرائیل کے خلاف حملوں کو روکنے کے لیے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ ہماری مزاحمت جائز اور دفاعی ہے اور ہمارا مقصد ناجائز قبضے کی مخالفت اور فلسطینی سرزمین کو آزاد کرانا ہے۔

حزب اللہ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے کہا کہ فلسطین کی حمایت ایران کے لیے باعث فخر ہے، جس نے فلسطین کی حیثیت کو مستحکم کرنے کے لیے اپنی تمام تر طاقت استعمال کی ہے۔

شیخ نعیم قاسم نے مقبوضہ علاقوں کے خلاف حزب اللہ کے وسیع پیمانے پر میزائل حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فتح حاصل کرنے اور مقبوضہ زمینوں کو دوبارہ حاصل کرنے کا واحد راستہ استقامت کے راستے کو جاری رکھنا ہے

 

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button