
اسماعیل ھنیہ کی ٹارگٹ کلنگ ایک قابل نفرت اقدام ہے، ملیشین وزیراعظم
شیعہ نیوز: ملیشیاء کے وزیراعظم "انور ابراہیم” نے کہا کہ فلسطین کے سابق وزیراعظم "اسماعیل ھنیہ” کا نفرت انگیز قتل غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کو روکنے کی ایک کوشش ہے جو گزشتہ سال سے جاری تھی۔ انور ابراہیم نے حماس کے پولیٹیکل بیورو چیف کے قتل کی سختی کے ساتھ مذمت کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قتل اپنی انتہائی گھناؤنی نوعیت کا ایک ایسا منصوبہ ہے جو غزہ میں قتل عام کو روکنے کے لئے جاری گفتگو کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر صیہونی رژیم کے بِنا ٹرائل کے اقدامات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے لکھا کہ صرف غافل اور بے ضمیر افراد اسرائیل کی مجرمانہ جارحیت کو روکنے کے لئے اس رژیم پر دباؤ بڑھانا نہیں چاہتے۔ ملیشیاء کے وزیراعظم نے کہا کہ متعدد دہائیوں سے اب تک مصائب میں مبتلا فلسطینیوں پر اسماعیل ھنیہ کی شہادت گہرا اثر چھوڑ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ بدنیت افراد جو ماضی میں اسماعیل ھنیہ کے ساتھ میری ملاقات پر تنقید کرتے تھے وہ ایک پُرامن مشرق وسطیٰ اور فلسطینی عوام کے حقیقی وقار کی بحالی کے لئے اُن (اسماعیل ھنیہ) کی کوششوں کے قدردان نہیں ہیں۔ میں اپنے ایک دوست، عزیز بھائی اور بہادر لوگوں کے مددگار کی موت کے غم میں سوگوار ہوں۔