تہران حکومت اسرائیلی رجیم کے برعکس ایک ذمہ دار حکومت ہے، ڈاکٹر زینب اوکتوا
شیعہ نیوز: ترک بین الاقوامی امور کی ماہر ڈاکٹر زینب اوکتوا نے تہران حکومت اور اسرائیلی رجیم کے شہریوں اور بین الاقوامی قوانین کے احترام سے متعلق طرزعمل کا تقابلی جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل (مقبوضہ فلسطین) ایک جنونی اور ظالم حکومت کے زیر انتظام ہے جبکہ تہران میں ایک معقول اور ذمہ دار حکومت ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حالیہ کشیدگی کے بارے میں ترکی کی استنبول یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کی پروفیسر زینب اوکتوا کا انٹرویو کیا جس کا متن درج ذیل ہے:
یہ بھی پڑھیں : ایران کا حملہ امریکہ اور اسرائیل کی اسٹریٹیجک شکست ہے، جان بولٹن
ڈاکٹر زینب اوکتوا نے تہران حکومت کے جوابی اقدام کو جارحیت قرار دینے کی مغربی میڈیا کی کوششوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انقرہ حکومت نے دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کی مکمل مذمت کی ہے۔ یقینی طور پر، ایران کو بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے غزہ میں اسرائیلی حکومت کی نسل کشی کے برعکس ایران کی جانب سے شہریوں کو نشانہ نہ بنانے کو سراہتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتوں کے روئے میں فرق کی وجہ بنیادی طور پر یہ ہے کہ اسرائیل ایک جنونی اور ظالم حکومت کے زیر انتظام ہے جبکہ تہران حکومت ایک معقول اور ذمہ دار حکومت ہے۔
انہوں نے علاقائی مسائل پر ایران اور ترکی کے درمیان کچھ اختلافات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ علاقائی ممالک کے درمیان پالیسی کے اس اختلاف سے اسرائیل کو فائدہ پہنچتا ہے۔