خواتین کے خلاف طالبان کے فیصلوں پر اقوام متحدہ کا عملی ردعمل
شیعہ نیوز: فرانس 24 کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ افغانستان میں بعض انتہائی اہم پروگراموں کو عارضی طور پر معطل کردیا گیا ہے اور خبردار کیا گیا ہے کہ طالبان کی زیر قیادت حکومت کی جانب سے خواتین امدادی کارکنوں پر پابندی کی وجہ سے دیگر متعدد سرگرمیاں بھی معطل کردی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کے اداروں اور متعدد امدادی ٹیموں کے سربراہان نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ امداد کی ترسیل میں خواتین کی شرکت غیر گفت و شنید ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا جبکہ اسے جاری رہنا چاہیے۔ انہوں نے طالبان حکام سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ اپنے حالیہ فیصلے واپس لیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خواتین کو انسانی بنیادوں پر کام کرنے سے روکنا تمام افغانوں کے لیے مہلک نتائج کا حامل ہے۔ فی الحال خواتین عملے کی کمی کی وجہ سے کچھ وقتی حساس پروگراموں کو روکنا پڑا ہے۔
خواتین کی امداد رسانی کی فعالیتوں میں حصہ لینے پر پابندی کا اعلان طالبان حکومت نے ہفتے کے روز کیا تھا جبکہ اس سے پہلے گزشتہ ہفتے خواتین کے یونیورسٹیوں میں جانے پر بھی پابندی لگائی تھی۔