دنیا اربعین حسینی کے پیغام کو نظرانداز نہیں کر سکتی، روسی صحافی
شیعہ نیوز: روسی صحافی "عباس جمعہ” اس وقت کربلا میں موجود ہیں جہاں انہوں نے ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اربعین مسلمانوں کی زندگی کے اہم ترین واقعات میں سے ایک ہے۔ اربعین اہل تشیع کے تیسرے امام کے مقدس خون کی یاد اور ان کو خراج تحسین پیش کرنے کا موقع ہے۔ نیز ظلم و نا انصافی کے خلاف جنگ کی علامت ہے۔ انہوں نے عراق میں اربعین حسینی کے بڑے اجتماع میں اپنی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس عالمی اجتماع میں زائرین کا پیغام واضح ہے۔ وہ امام مظلوم کربلا کی قربانیوں کو نہیں بھولے۔ وہ اپنے امام علیہ السلام کی طرح مزاحمت کا راستہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ اس روسی صحافی نے کہا کہ اربعین کے اس اجتماع میں شرکت نہ فقط اہل تشیع بلکہ تمام مسلمانوں کو ایک امت کی لڑی میں پرونے کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نےکربلا جانے والے راستے میں زائرین کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم بھی دیکھے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے لئے ایران، عراق، یمن، شام، لبنان اور دیگر ممالک کی حمایت کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمیشہ کامل ایمان کی ہی جیت ہوتی ہے۔
عباس جمعہ نے کہا کہ تمام تنازعات کی ایک عارضی نوعیت ہوتی ہے لیکن اربعین کی نوعیت و مفہوم اس سے کہیں زیادہ، وسیع اور گہری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اربعین حسینی مسلمانوں کی روح سے جڑا ہوا ہے۔ اُن مسلمان سے جو مظلوم اور مصیبت زدہ لوگوں کو بچانے کے لیے لقاء الی اللہ کے لیے تیار ہیں۔ اس مسلمان روسی صحافی نے کہا کہ مغرب، اربعین کو کبھی نہیں سمجھے گا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں اپنے یورپی و امریکی صحافی دوستوں سے کہتا ہوں کہ میں کربلا کے سفر کے دوران مفت کھاتا، پیتا اور علاج کرواتا ہوں تو وہ میری بات پہ یقین نہیں کرتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مغرب میں لوگ مسلسل خوف میں زندگی گزار رہے ہیں کیونکہ وہ روح کی جاودانگی کو بھول چکے ہیں۔ وہ مادی دنیا میں گھرے ہوئے ہیں اور اسی میں ساری طاقت صرف کرتے ہیں کیونکہ ان کے پاس اس کے سوا کوئی اور چارہ نہیں۔ ان کا گھر، گاڑی، بینک بیلنس یہ سب دوسروں پر اپنے وجود کو ثابت کرنے کے لیے ہے۔ اسی لیے وہ ہمیں نہیں سمجھتے۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ہم کسی اور دنیا کی مخلوق ہیں۔