یمنیوں نے بنایا سعودی عرب کے ایک اور حملے کو ناکام
شیعہ نیوز:یمن کے ایک فوجی ذریعے نے المیادین ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے صوبہ الضالع کے شمالی سیکٹر مریس میں بڑے پیمانے پر فوجی حملے شروع کئے تھے جنھیں پسپا کر دیا گیا ہے ۔
یمن کی نیشنل سالویشن حکومت کے ایک فوجی ذریعے نے بھی بتایا ہے کہ یمنی فوج اور رضاکار فورس کے جوابی حملے میں جارح سعودی اتحاد کے دسیوں فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں ۔
صوبہ الضالع صوبہ تعز کے مشرق میں واقع ہے اور جنگ یمن کا ایک اہم محاذ شمار ہوتا ہے ۔
یہ صوبہ شمال کی جانب سے اب اور البیضاء سے ملا ہوا ہے۔
یمنی ذرائع نے جنوب مغربی صوبہ تعز میں بھی بڑے پیمانے پر سعودی اتحاد کے حملوں کی خبر دی ہے ۔
یمنی ذرائع کا کہنا ہے کہ جارح سعودی اتحاد کےتازہ حملے جو صوبہ تعز کے جنوب مغرب میں تین محاذوں سے کئے گئے ہیں سات گھنٹے تک جاری رہے تاہم یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کی بروقت جوابی کارروائی کے نتیجے میں سعودی اتحاد کو ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس کارروائی میں دسیوں کرائے کے سعودی فوجی ہلاک اور زخمی بھی ہوئے ہیں ۔
جارح سعودی اتحاد نے ، مرکزی صوبے مآرب کے سقوط اور اس کے نیشنل سالویشن حکومت کے کنٹرول میں چلے جانے کے خوف سے اور اس محاذ پر یمنی افواج کا دباؤ کم کرنے نیز ان کی پیشقدمی روکنے کے لئے کئی محاذوں سے حملے شروع کردیئے ہیں ۔
جارح سعودی اتحاد نے جن محاذوں پر شدید ترین یلغار کا سلسلہ شروع کیا ہے ان میں اہم ترین تعز ، الحدیدہ اور حجہ ہیں ۔
لیکن سعودی اتحاد کے جارحانہ حملے یمنی ا فواج کی پیش قدمی روکنے میں ناکام رہے ہیں ۔
جارح سعودی اتحاد نے یمن کے سرحدی ضلع منبج پر بھی گولہ باری کردی ہے جس کے نتیجے میں دو عام شہری شہید اور چھے زخمی ہوگئے ہیں ۔
شہید ہونے والوں میں ایک خاتون ہے ۔سعودی عرب ، امریکہ ، متحدہ عرب امارات اور چند دیگر ممالک کی مدد سے مارچ دوہزار پندرہ سے یمن کے خلاف فوجی جارحیت کر رہا ہے اور اس ملک کا بری بحری اور فضائی محاصرہ کئے ہوئے ہے ۔
سعودی اتحاد کی جارحیت اور وحشیانہ حملوں کے باعث اب تک سولہ ہزار سے زیادہ یمنی شہید ، دسیوں ہزار زخمی ہوچکے ہیں ۔