صیہونی حکومت بڑے سرپرائز کا انتظار کرے، عبدالمالک حوثی
شیعہ نیوز: یمن کی انصار اللہ مزاحمتی تحریک کے سربراہ عبدالمالک حوثی نے کہا ہے کہ صیہونی حکومت کے خلاف جوابی کارروائی کی تیاریاں جاری ہیں۔
یمن کی تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے غاصب صیہونی حکومت کو ایک ایسا دشمن قرار دیا ہے جس کے ساتھ کسی بھی صورت میں امن قائم نہیں ہو سکتا۔
تحریک انصار اللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے بروز جمعرات اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جو بھی صہیونی فوجیوں کے قرآن کو پھاڑنے کے مناظر دیکھ کر غمزدہ نہیں ہوتا اس کے پاس ذرہ برابر بھی ایمان نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو شخص اپنے مقدسات سے غافل ہوجائے، وہ اپنی عزت و ناموس اور اپنے ملک سے بھی غفلت کر سکتا ہے، اور یہ ایک خطرناک صورت حال ہے لہذا مسلمانوں کو اس طرف توجہ دینا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ کے لوگوں کے تحفظ کا واحد راستہ امن کا قیام ہے، ٹیڈروس اذانوم
انہوں نے کہا کہ تمام تر ڈھٹائی، گستاخی اور نسل کشی کے ساتھ صیہونیوں کے جرائم کا جاری رہنا انسانیت کے ماتھے پر کلنک کا ٹیکہ ہے۔
سید الحوثی نے مزید کہا کہ جرائم پیشہ صیہونی عہدیدار کی جانب سے مسجدالاقصی کی جگہ کنیسہ(یہودی عبادت گاہ) کی تعمیر کی بات کرنا اس مقدس مقام پر حملے سے زیادہ خطرنات ہے۔
انہوں نے کہا مسلمانوں کو فریضہ جہاد کے ذریعے مسجد الاقصی کی جگہ کنسہ کی تمعیر کے ناپاک منصوبے کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی دشمن کے حملوں کا دائرہ اب مغربی کنارے تک پھیل گیا ہے اور پچھلے 22 برس میں اس علاقے پر ایسی وسیع صیہونی جارحیت کا مشاہدہ نہیں کیا گيا۔
انصار اللہ کے رہنما نے کہا ہے کہ ہمیں افسوس ہے کہ بعض عرب حکومتیں صیہونی دشمن کے ساتھ ملی ہوئی ہیں اور تعلقات معمول پر لانے کی ناپاک کوششوں کو عملی جامہ پہنا رہی ہیں۔
انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی امریکہ ہمیشہ رائے عامہ کو دھوکہ دینے اور حزب اللہ اور ایران کے ردعمل کو روکنے کی غرض سے، مذاکرات کے نام پر صیہونی حکومت (اسرائيل) کی سیاسی حمایت کرتا آيا ہے جس کا پتہ بعد میں چلتا ہے۔
سید الحوثی نے مزید کہا کہ "اقوام متحدہ کا فلسطینی قوم کے حوالے سے کوئی مقام یا کردار نہیں اور اس کے بیانات میں بھی مقتول کو جلاد کے مساوی قرار دینے کی کوشش کی جاتی ہے۔