
صیہونی حکومت خطے کے امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، ایران
شیعہ نیوز: ایرانی وزیر خارجہ نے غزہ کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صہیونی حکومت کو مغربی ایشیا کی سلامتی کے لیے سب سے بڑا خطرہ دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے صیہونی حکومت کو مغربی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی عوام پر ہونے والا ظلم اور نسل کشی، صرف انسانی المیہ نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے ضمیر کا امتحان ہے۔
ایران-عرب مکالماتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عراقچی نے کہا کہ ایران اور عرب ممالک کے درمیان مشترکات، اختلافات سے کہیں زیادہ ہیں، اور ان میں سے کئی اختلافات بیرونی قوتوں کی پیدا کردہ اور مسلط کردہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ازبکستان کے وزیراعظم تہران پہنچ گئے
انہوں نے زور دے کر کہا کہ صیہونی حکومت کا وجود، خطے کے امن و امان کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ امریکہ اس غاصب و نسل کش حکومت کی حمایت کرکے اس کے جرائم میں برابر کا شریک بن چکا ہے۔ دو ریاستی حل کی تجویز کو اب خود صیہونی حکام بھی مسترد کرتے ہیں۔ غاصب حکومت کھلم کھلا فلسطینی عوام کے استحصال، جبری ہجرت اور نسل کشی کی پالیسی پر گامزن ہے۔
عراقچی نے مزید کہا کہ فلسطین کا مسئلہ آج پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ غزہ میں جاری نسل کشی کو روکنا اور فلسطینی قوم کو مٹانے کی کوششوں کے خلاف مزاحمت ہم سب کی قانونی، اخلاقی اور دینی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے صیہونی حکومت کو گزشتہ آٹھ دہائیوں سے خطے کے ممالک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے فلسطین، شام، لبنان اور یمن جیسے ممالک پر جارحیت، دہشتگردی اور جنگ مسلط کی ہے۔ یمن پر حملے بھی اسی سلسلے کی کڑی ہیں، جن کا مقصد اسلامی ممالک کو کمزور کرنا اور صیہونی تسلط کو وسیع کرنا ہے۔
انہوں نے تمام علاقائی حکومتوں پر زور دیا کہ وہ ان خطرات کے خلاف مشترکہ موقف اپنائیں۔