پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

گلگت بلتستان میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کی ضرورت ہے، کاظم میثم

تعلیم ہماری ترحیج اول ہونی چاہیے لیکن تعلیم قومی ترجیح میں شامل ہی نہیں ہے، جس طرح کے نتائج آئے انتہائی افسوسناک ہے۔ تعلیم کا قبلہ درست کرنے کے لیے سب کو سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے

شیعہ نیوز: اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ تعلیم و تدریس کے عمل میں جانچنے اور پیمائش کا ایک وسیلہ تحریری امتحان ہے۔ جس کی بنیاد پر درجہ بندی کی جاتی ہے۔ ہمارے ہاں مروجہ نظام تعلیم میں طلباء کی استعداد و صلاحیت اور رشد و نمو کو پرکھنے کا طریقہ انتہائی ناقص اور فرسودہ ہے۔ اس طریقہ امتحان سے طلباء کی ہمہ جہت کارکردگی اور آموزش کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ تعلیم نظام میں موجود بنیادی خرابیوں کا جائزہ لیا جائے۔ انکوائری، بیانات اور تقریروں سے تعلیم کا معیار کبھی درست نہیں ہو سکتا۔ اس کے لئے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کر کے کریکیولم، پیٹاگوجی، ٹرینڈز اور تمام تر ایچ آر پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ امتحانات کے نتائج جو کہ طلباء کے ایک پہلو اور آسان پہلو کی جانچ تھی جو انتہائی مایوس کن ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب آسان اور مروجہ ڈومین میں اتنی خامیاں ہوں تو شخصیت کی نمو، تخلیقی صلاحیت، تعلیمی دلچپسی سمیت دیگر کویشنز میں کتنی کمزوریاں ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں: اربعین کمیٹی ایران: جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے مبلغین کے اعزاز میں تقریب

اس وقت حکمرانوں اور بیوروکریٹس کو سچ بولنے کی ضرورت ہے۔ سب سے بڑا سچ یہ ہے کہ حکومتی اور انتظامی عہدوں پر بیٹھ کر تخواہ لینے والوں کی اولادیں سرکاری تعلیمی اداروں میں موجود ہی نہیں۔ غریب عوام کے بچوں کی کوئی فکر کرنے والا نہیں ہے۔ ہمارے معاشرے میں موجود طبقاتی ںطام نے سوسائٹی کو کافی نقصان پہنچایا ہے۔

کاظم میثم نے کہا کہ جب تک طبقاتی تفاوت ختم نہ ہو معیاری تعلیم کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ محکمہ تعلیم میں ماضی میں ہونے والی بدعنوانیوں سے سزا نسلوں کو ملتی رہیں گی۔ سیاسی مداخلت ہو یا بدعنوانی، ناقص نظام ہو یا ایچ آر کی کمی ان سب کے نتیجے میں قومی ڈیزاسٹر ہوتا ہے۔ تعلیم ہماری ترحیج اول ہونی چاہیے لیکن تعلیم قومی ترجیح میں شامل ہی نہیں ہے۔ جس طرح کے نتائج آئے انتہائی افسوسناک ہے۔ تعلیم کا قبلہ درست کرنے کے لیے سب کو سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button