
حماس کے ساتھ مذاکرات کے سوا کوئی چارہ نہیں، صیہونی کمانڈر ا اعتراف
شیعہ نیوز: ایک سینئر صیہونی عہدیدار نے تسلیم کیا کہ اسرائیل کو غزہ میں قیدیوں کے قتل ہونے یا حماس کے ساتھ معاہدہ کرنے میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا چاہیے۔
رپورٹ کے مطابق، صیہونی روزنامہ یدیعوت احرونوت نے سکیورٹی حکام کے حوالے سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں جنگ کے ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے جبکہ وہ اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مذکورہ اخبار نے مزید لکھا کہ صیہونی فوج کے بعض کمانڈر غزہ پر فوجی کنٹرول کے بھاری اخراجات کے باوجود حماس کو شکست دینے کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : غزہ پر صہیونی حملے قابل مذمت، عالمی برادری فوری اقدام کرے، ایران
قابض رژیم کے سیکورٹی حکام نے اعتراف کیا کہ اسرائیلی فوج غزہ پر قبضہ برقرار رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتی کیونکہ وہ ہلاکت خیز حملوں کا نشانہ بن رہی ہے۔
صیہونی فوج کے ایک سینئر کمانڈر نے کہا کہ اگر ہم غزہ کی پٹی سے قیدیوں کو زندہ واپس لانا چاہتے ہیں تو ہمارے پاس حماس کے ساتھ مذاکرات اور جنگ بندی کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے۔
قابض رژیم کے اعلی فوجی کمانڈر نے اعتراف کیا کہ ہم کئی ماہ سے فوجی دباؤ کے ذریعے قیدیوں کی واپسی کی کوشش کر رہے ہیں لیکن کامیاب نہیں ہو سکے۔