اسلامی تحریکیں

مسلح مزاحمت کے سوا کوئی راستہ نہیں، ہم ابھی تک ثابت قدم ہیں، شیخ نعیم قاسم

شیعہ نیوز: لبنان کی مقاومتی تحریک "حزب الله” کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل "شیخ نعیم قاسم” نے کہا کہ فلسطینی سرزمین اور دیگر علاقوں میں قابض صیہونی رژیم کے خلاف مسلح جدوجہد کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار ایک شہید کی برسی سے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ایمان و قربانی کے جذبے کے ساتھ مسلح جدوجہد کی جائے تو حتماََ کامیاب ہوتی ہے۔ ہم زمین اور انسانوں کو ایک ساتھ آزاد کرنے کے خواہاں ہیں اور جب یہ آزادی بہت زیادہ قربانیوں کے ساتھ شہداء سے ملحق ہو جائے تو مشرق وسطیٰ ہمیشہ کے لئے صیہونی رژیم کے وجود سے خالی ہو جائے گا۔ حزب الله کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے کہا کہ آپریشن طوفان الاقصیٰ  نے صیہونی رژیم کی قلعی کھول دی اور اسرائیل کی نابودی کا مقدمہ فراہم کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس رژیم نے اپنی نام نہاد طاقت کے عروج پر صرف نہتے شہریوں اور بچوں کو نشانہ بنایا، جب کہ یہ رژیم مجاہدین کا مقابلہ کرنے کی طاقت نہیں رکھتی جس کا مطلب یہ ہے کہ اسرائیل ہار چکا ہے۔ شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ مقاومت چار ماہ گزرنے کے بعد بھی ثابت قدم ہے اور دشمن کی صفوں میں مزید ہلچل پھیلانے کے لئے جدوجہد کر رہی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز حزب الله کے سربراہ "سید حسن نصر الله” نے کہا کہ اس وقت ہم ایک حقیقی جنگ کے دہانے پر کھڑے ہیں کہ جس کا محاذ سینکڑوں کلومیٹر تک پھیلا ہوا ہے، جس میں مقاومتی مجاہدین کی شہادتیں بھی اس جنگ کا ایک حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن جان لے کہ وہ اپنی حد سے زیادہ بڑھ رہا ہے۔ انہوں نے اس امر کی وضاحت کی کہ دشمن صرف اس لئے ہمارے شہریوں کو قتل کر رہا ہے تاکہ مقاومت پر دباو ڈال سکے کہ وہ اپنی کارروائیاں روک دیں۔ 7 اکتوبر کے بعد سے اس تمام دباو کا ہدف جنوبی محاذ سے ہونی والی کارروائیوں کو روکنا ہے۔ اس قتل و غارت گری کا جواب تمام محاذوں پر جنگ کے تسلسل سے دیا جانا چاہئے۔ سید حسن نصر الله نے کہا کہ مقاومت لبنان کے پاس جدید میزائل ہیں اور یہ میزائل کریات شمعونہ سے ہو کر "ایلات” تک پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہتھیار ڈالنے کی قیمت بہت سنگین، خطرناک اور تاریخ ساز ہے۔ ہتھیار پھینکنے کا مطلب ذلت، رسوائی اور غلامی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button