
غرب اردن میں صہیونی جارحیت بچے سمیت تین فلسطینی زخمی، خاتون صحافی سمیت تین نوجوان گرفتار
شیعہ نیوز: مقبوضہ غرب اردن میں قابض اسرائیل کی درندگی اور فسطائیت کا ایک اور اندوہناک باب اُس وقت رقم ہوا، جب صہیونی فوج نے رام اللہ کے قریب واقع البیرہ شہر میں واقع الامعری پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بول کر نہ صرف ایک بچے سمیت تین فلسطینیوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا بلکہ تین نوجوانوں کو بھی وحشیانہ انداز میں گرفتار کر لیا۔
علاوہ ازیں الخلیل شہر میں بھی صہیونی فوج نے ایک فلسطینی خاتون صحافی کو اُس کے گھر پر چھاپہ مار کر حراست میں لے لیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج کی ایک خفیہ ٹیم نے رات کی تاریکی میں الامعری کیمپ پر دھاوا بولا، جس کے فوری بعد بڑی تعداد میں فوجی گاڑیاں بھی علاقے میں داخل ہو گئیں۔ صہیونی فوجیوں نے اندھا دھند گولیاں برسائیں، جس کے نتیجے میں دو نوجوان اور ایک کم سن بچہ شدید زخمی ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں : کوئی بھی ہم پر اپنی مرضی مسلط نہیں کرسکتا، شیخ نعیم قاسم
فلسطینی ہلال احمر نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج نے ان کی امدادی ٹیموں کو جائے وقوعہ پر داخل ہونے سے روک دیا، حالانکہ کیمپ کے اندر متعدد افراد کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا چکا تھا۔ صہیونی فوجی ہلال احمر کے مرکزی دفتر کے باہر القدس روڈ پر بھی تعینات رہے تاکہ زخمیوں کو ہسپتال لے جانے میں رکاوٹ ڈالی جا سکے۔
بعد ازاں ہلال احمر نے اطلاع دی کہ اس کے رضاکار ایک 9 سالہ بچے کو جو پیٹھ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا، ہسپتال منتقل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ دو نوجوان بھی ران میں گولی لگنے کے باعث شدید زخمی ہوئے۔
مقامی ذرائع کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے چھاپے کے دوران تین نوجوانوں کو گھروں سے حراست میں لے لیا۔ ان کی شناخت عمور ابو عطیہ، یزن حبوب اور اسامہ عبد المحسن کے ناموں سے ہوئی ہے۔
الخلیل میں قابض اسرائیلی فوج نے بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب شمالی قصبہ بیت اُمر پر چڑھائی کر کے نہ صرف گھروں کی تلاشی لی بلکہ ایک 24 سالہ فلسطینی خاتون صحافی فرح ابو عیاش کو اُس کے گھر سے گرفتار کر لیا۔