ٹرمپ نے سعودی عرب کو ہتھیار کی فروخت روکنے کی قرارداد ویٹو کردی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو ہتھیاروں کی فروخت روکنے کی قراردادیں ویٹو کردیں۔
امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ نے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت بند کرنے کی قرارداد ویٹو کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کا یہ فیصلہ بے گناہوں کی ہلاکتوں کا سبب بنے گا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کے سربراہ ایلیٹ اِنگل نے ٹرمپ کے ویٹو پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلہ کا بہت خطرناک پیغام جائے گا اور وہ یہ ہے کہ امریکہ کی خارجہ پالیسی میں حقوق انسانی کے احترام کی قدریں باقی نہیں بچی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے کا ایک اور پیغام یہ ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کانگریس کو حکومت میں اپنی ہم پلہ طاقت نہیں سمجھتی بلکہ ایسا مشتعل ادارہ سمجھتی ہے جسے روکنا یا پھر خاطر میں نہیں لانا چا ہیے۔
ایلیٹ اِنگل نے مزید کہا کہ سب سے بد ترین بات یہ ہے کہ ٹرمپ کا ویٹو بے گناہوں کی جانوں کے نقصان پر منتج ہو گا۔ کیونکہ اس اسلحے کے نتیجے میں دنیا کا بدترین انسانی المیہ اپنی تمام تر وحشت اور خون خرابے کے ساتھ جاری رہے گا۔
قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے قانون شکنی کرتے ہوئے سعودی عرب کو اسلحے کی فروخت روکنے سے متعلق کانگریس کی منظور کردہ قرارداد ویٹو کردی۔
کانگریس کی جانب سے صدر ٹرمپ کے ویٹو کو مسترد کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہے تاہم کانگریس کے بعض ریپبلکن ارکان کی جانب سے ٹرمپ کی سعودی نواز پالیسیوں کو دیکھتے ہوئے بھاری اکثریت کا حصول ممکن نظر نہیں آتا۔
ٹرمپ انتظامیہ نے قبل ازیں ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے بہانے ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے، کانگریس کی متعلقہ کمیٹی کو اپنے اس فیصلے سے آگاہ کیا تھا کہ وہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اردن کو آٹھ ارب ڈالر کے ہتھیار فروخت کرنے کا اردہ رکھتی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے دور صدارت میں پہلی بار اپنے ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے کانگریس کی جانب سے ایمرجنسی کے نفاذ کے خلاف منظور کردہ قرارداد کو ویٹو کر دیا تھا۔
امریکی صدر کو ہنگامی صورتحال میں، آرم کنٹرول قوانین کو بائی پاس کرتے ہوئے، کانگریس کی اجازت کے بغیر اسلحہ کی فروخت کا اختیار حاصل ہے۔
سعودی عرب کو اسلحہ کی فروخت کے روکنے کے حوالے سے ٹرمپ کا یہ دوسرا ویٹو ہے۔
ٹرمپ نے سولہ اپریل کو بھی کانگریس کے منظورہ کردہ ایسے ہی ایک بل کو مسترد کر دیا تھا جس میں یمن کے خلاف قائم سعودی اتحاد کو اسلحہ کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تھا۔
صدر ٹرمپ ذاتی طور پر سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو اسلحے کی فروخت کی بھرپور وکالت کرتے چلے آرہے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب امریکی ہتھیار مظلوم یمنیوں کے خلاف استعمال کر رہا ہے اور ان ہتھیاروں سے اب تک لاکھوں یمنی شہید، زخمی اور بے گھر ہوئے ہیں لیکن اس کے باوجود سعودی عرب کو یمن میں شکست کا سامنا ہے۔