دنیا

ٹرمپ کا اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے پر دستخط

شیعہ نیوز: نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے اسٹریٹیجک امور کے وزیر رون ڈرمر کے ساتھ ملاقات میں لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے پر دستخط کئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق امریکی میگزین وال اسٹریٹ جرنل نے ٹائمز آف اسرائیل کے حوالے سے دعوی کیا ہے کہ امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے اسٹریٹیجک امور کے وزیر رون ڈرمر کے ساتھ ملاقات میں لبنان کی حزب اللہ اور صیہونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے پر دستخط کئے ہیں۔

وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق ٹرمپ نے اس مجوزہ منصوبے کو رون ڈرمر کی جانب سے لبنان کی صورتحال پر رپورٹ پیش کرنے کے بعد امید ظاہر کی کہ جنگ بندی کے مجوزہ منصوبے پر ان کی تقریب حلف برداری اور 20 جنوری کو وائٹ ہاؤس میں سرکاری داخلے سے قبل عمل درآمد ہو جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں : حزب اللہ کے دو صیہونی بستیوں دیشون اور سعسع پر میزائل حملے

صیہونی حکومت کے اسٹریٹجک امور کے وزیر نے ٹرمپ کے داماد جیرڈ کشنر اور ان کے سابق سینئر مشیر اور جو بائیڈن کے حکومتی عہدیداروں سے بھی ملاقات اور گفتگو کی۔

وال سٹریٹ جرنل کی یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب اس سے پہلے اعلان کیا گیا تھا کہ لبنان میں امریکی سفیر نے جمعرات کو لبنانی پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بیری کو جنگ بندی کے معاہدے کا مسودہ پیش کیا تھا۔

واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ اسرائیل صدر ٹرمپ کے تحفے کے طور پر لبنان میں جنگ بندی کا منصوبہ تیار کر رہا ہے۔

اس اخبار نے ایک اور اسرائیلی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اسرائیل جنوری میں ٹرمپ کی حلف برداری کے موقع پر لبنان سے متعلق خصوصی معاہدے کا تحفہ دے گا۔

واشنگٹن پوسٹ نے اسرائیلی حکام کے حوالے سے لکھا کہ یہ مذاکرات ٹرمپ کی رہائش گاہ پر ہوئے جن کا ایجنڈا اسرائیل کی جانب سے لبنان میں جنگ بندی کی تجویز تھی۔

مذکورہ امریکی اخبار نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ لبنان میں جنگ بندی کے لئے اسرائیل کی تجویز میں مغربی ممالک اور روس کا تعاون شامل ہوگا۔

واشنگٹن پوسٹ نے ایک اسرائیلی فوجی عہدیدسر کے حوالے سے لکھا کہ اگر لبنان میں جنگ بندی کی بات چیت ناکام ہو جاتی ہے تو اسرائیل کی زمینی کارروائیوں کو تیز کرنے کے منصوبوں میں شدت لائی جائے گی۔

اس امریکی اخبار نے اسرائیلی حکام کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ لبنان میں جنگ بندی معاہدے کی شرط کے مطابق حزب اللہ کا دریائے لیطانی کے عقبی علاقے سے انخلاء ضروری ہے۔

واشنگٹن پوسٹ نے ایک اور اسرائیلی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ اس معاہدے کے مطابق پہلے مرحلے میں لبنانی فوج امریکہ اور برطانیہ کی نگرانی میں اسرائیل کے ساتھ سرحدی علاقے کا 60 دن تک کنٹرول سنبھال لے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button