
ایران سے معاہدے کے بارے میں ٹرمپ کے بدلتے مؤقف سے کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا، سابق امریکی مذاکرات کار
شیعہ نیوز: سابق امریکی مذاکرات کار نے ٹرمپ انتظامیہ کے موقف پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان بیانات کے ساتھ ایران سے مذاکرات کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔
رپورٹ کے مطابق امریکہ کی سابق معاون وزیر خارجہ برائے سیاسی امور اور 2015 کے ایٹمی معاہدے میں امریکی مذاکراتی ٹیم کی سربراہ وینڈی شرمین نے ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مسلسل بدلتے مؤقف پر تنقید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی ایلچی کی غزہ جنگ بندی سے متعلق نئی تجویز، اسرائیلی میڈیا نے تفصیلات شائع کیں
انہوں نے کہا کہ تقریباً تمام ریپبلکن سینیٹرز نے ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کو مکمل طور پر ختم کیا جائے، مگر مجھے نہیں لگتا کہ خود صدر ٹرمپ اس مطالبے پر یقین رکھتے ہیں۔ ایران کو اپنے جوہری پروگرام کو ختم کرنے اور یورینیم کی افزودگی سے دستبردار ہونے پر قائل کرنا تقریباً ناممکن ہے۔
شرمین نے مزید کہا کہ میرے خیال میں صدر ٹرمپ کسی قسم کا معاہدہ کرنا چاہتے تھے لیکن ان کی بدلتی شرائط سے کوئی مثبت نتیجہ حاصل نہیں ہوسکتا۔
وینڈی شرمین نے اس سے قبل بھی متعدد مواقع پر زور دے کر کہا ہے کہ ایران اپنے قومی مفادات کے پیش نظر جوہری پروگرام کو معطل کرنے کا مطالبہ تسلیم نہیں کرے گا۔