عمران خان اور اسٹیبشلمنٹ کے درمیان معاملات بہتر کرنے کی کوشش کررہا ہوں، صدر
شیعہ نیوز: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ کوشش ہے عمران خان اور اسٹیبشلمنٹ کے درمیان معاملات بہتر ہوجائیں، پس پردہ مذاکرات جاری ہیں کامیابی کی صورت میں ہی اس پر بات کروں گا۔
لاہور میں سینئر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے صدر مملکت کا کہنا تھا کہ عمران خان اور اداروں کے درمیان جو تناؤ پیدا ہوا میں اُن غلط فہمیوں کو دور کرتا ہوں اور اس کی کوشش بھی کررہا ہوں، معاملات بہتر کرنے کے لیے مؤثر اداروں سے بات چل رہی ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ وزیراعظم سے اس معاملے پر گفتگو ہوچکی جبکہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت چل رہی ہے، آئین کے مطابق ہی معاملات کو حل کر رہا ہوں جو کوئی غلط کام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے مشورہ کر کے کوئی کام نہیں کرتا، اداروں کے درمیان اختلافات دور کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہوں، اب معاملہ یہ ہے کہ سیاسی طور پر استعمال ہونے کی وجہ سے اداروں پر بھروسہ نہیں رہا، ہر کام عدلیہ پر ڈالا جاتا ہے اور مخالفت میں فیصلہ آنے پر اُسے مانتے نہیں ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ نیب کے قانون کا سیاسی استعمال بالکل غلط ہے جسے روکنا چاہیے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ مذاکرات پس پردہ ہو رہے ہیں جب کامیاب ہو جائیں تو اس پر بات کی جائے گی۔ پاکستان کسی ملک اور خصوصاً بڑے ملک سے تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتا۔
انہوں نے واضح کیا کہ آرمی چیف کی تعیناتی کے معاملے پر آئین مشاورت کی اجازت نہیں دیتا۔ عارف علوی کا کہنا تھا کہ رضا ربانی نے بھی ماضی میں اٹھارویں ترمیم کے لیے بڑا کام کیا لیکن وہ اس معاملے کو تب عوام کے سامنے لائے جب اس پر رائے عامہ ہموار کرلی تھی۔
صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں کنٹینر تجارتی استعمال کے لیے بنے تھے مگر ہم نے دنیا کو ان کا نیا استعمال سکھا دیا۔