ترک فوج کی جارحیت سے ایک لاکھ،60 ہزار شامی بے گھر ہو گئے۔
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے کہا ہے کہ شام میں تر ک فوج کی کردوں کے خلاف کارروائی کے نتیجے میں کم سے کم ایک لاکھ 60 ہزار شہری بے گھر ہوگئے ہیں۔انھوں نے فوری طور پر کشیدگی کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
انتونیو گوٹیریس نےایک بیان میں شام کے شمال مشرقی علاقے میں فوجی پیش رفت پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی تشویش وتحفظات کو پُرامن طریقے سے دور کریں۔انھوں نے واضح کیا کہ کشیدگیوں میں حصہ نہ بننے والے شہریوں کا ہمیشہ تحفظ کیا جانا چاہیے۔
عالمی ادارے کے سیکریٹری جنرل نے اس امر پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کہ ترک فوج کی کارروائی کے نتیجے میں داعش سے وابستہ افراد رہائی حاصل کرسکتے ہیں اور وہ راہ فرار اختیار کرسکتے ہیں۔
شمالی شام میں کرد ملیشیا کے زیرانتظام کیمپوں اور جیلوں میں داعش اور ان کے خاندان قید ہیں ۔ ان کی حفاظت پر مامور کرد جنگجو ؤں کو وہاں سے ہٹا لیا گیا ہے اور انھیں بھی ترک فوج کے خلاف لڑائی میں جھونک دیا گیا ہے جس سے ان خدشات کو مزید تقویت ملی ہے کہ داعش کے جنگجو ان حراستی مراکز سے راہ فرار اختیار کرسکتے ہیں جبکہ سیکڑوں جنگجو پہلے ہی گذشتہ دورروز میں ایس ڈی ایف کی ایک جیل اور ایک کیمپ سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
انتونیو گوٹیریس نے جنگ زدہ علاقوں میں شہریوں تک اقوام متحدہ سمیت عالمی امدادی اداروں کی بلاروک ٹوک رسائی کی ضرورت پر زوردیا ہے تاکہ انھیں وقت ِ ضرورت انسانی امداد مہیا کی جاسکے۔
دریں اثناء برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد مذکورہ تعداد سے کہیں زیادہ بتائی ہے۔ اس نے یہ اطلاع دی ہے کہ ترک فوج کی شام میں کرد ملیشیا کے خلاف کارروائی کے نتیجے میں ڈھائی لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔