ترکی: حکومت کا تختہ الٹنے والے 27 افراد کو عمر قید کی سزا
شیعہ نیوز : ترکی میں 2016ء میں حکومت کے خلاف بغاوت اور اس کا تختہ الٹنے کی مختصر لیکن خون آشام کوششوں میں ملوث 27 افراد کو عمر قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
ترکی میں چار سال قبل صدر رجب طیب اردوغان کے خلاف ناکام فوجی بغاوت کی پاداش میں 27 سابق پائلٹ اور دیگر مشتبہ لوگوں کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ 2016 کی اس ناکام بغاوت کے نتیجے میں 251 افراد ہلاک اور 2000 سے زائد شدید زخمی ہوئے تھے۔
ترکی کی عدالت نے فضائیہ کے فائٹر پائلٹوں کو انقرہ میں بمباری کرنے اور فوجی اڈے سے بغاوت کا منصوبہ بنانے پر ایک سے زائد مرتبہ عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
جن جرائم میں انھیں سزا دی گئی ہے ان میں آئین سے انحراف، عوام کا قتل عام اور صدر رجب طیب اردوغان کو قتل کرنے جیسی دفعات اور الزامات شامل ہیں ۔
2016 میں فوج کی پشت پناہی میں ترکی کے موجودہ صدر رجب طیب اردوغان کو حکومت سے بے دخل کرنے کی کوشش کی گئی تھی، ترکی کی حکومت نے کودتا کا الزام فتح اللہ گولن پرعائد کیا جو اس وقت امریکہ میں مقیم ہیں ۔
ترکی نے یورپی یونین میں شامل ہونے کیلئے 2004 میں سزائے موت کا قانون ختم کردیا تھا لیکن اس کی جگہ انتہائی سخت عمر قید کی سزائیں سامنے لائی گئیں جس پر اکثر انسانی حقوق کے ادارے آواز بلند کرتے رہتے ہیں۔
حکومت کے خلاف بغاوت کی منصوبہ بندی میں سب سے پہلے چیف آف اسٹاف ہولوسی آکار اور دیگر اعلیٰ افسران کو ایک فوجی اڈے پر ہی عسکری حکام نے یرغمال بنالیا تھا اور یہ واقعہ 16 جولائی کو پیش آیا تھا، اس کے بعد ایف 16 طیاروں سے پارلیمنٹ پر حملے کئے گئے اور صدارتی محل کے قریب بھی بمباری کی گئی تھی۔