
اسرائیلی فائرنگ سے دو فلسطینی بچے شہید، لاشیں بھی قبضے میں لے لی
شیعہ نیوز: اسرائیلی فوج کی درندگی کا ایک اور المناک باب اس وقت رقم ہوا جب مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کی نواحی بستی ’الخضر‘ میں قابض صہیونی فوج نے فجر کے وقت دو فلسطینی بچوں کو نہایت بے دردی سے شہید کر دیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، شہری امور کی جنرل اتھارٹی نے اطلاع دی ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے الخضر بستی میں دو فلسطینی بچوں کو گولی مار کر شہید کر دیا اور بعد ازاں ان کی میتیں بھی اپنے قبضے میں لے لیں۔
عینی شاہدین اور مقامی ذرائع کے مطابق شہید ہونے والے بچوں کی شناخت احمد علی اسعد عشیرہ صلاح عمر 15 سال اور محمد خالد علیان عیسیٰ عمر 17 سال کے ناموں سے ہوئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل ہماری کارروائیاں روکنے سے قاصر ہے، نصر الدین عامر
تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی فوج نے مغربی الخضر کے علاقے ’العبارہ‘ کے نزدیک نوآبادیاتی سڑک نمبر 60 کے قریب موجود کم از کم چار بچوں اور کم عمر لڑکوں پر اندھا دھند گولیاں برسا دیں، جس کے نتیجے میں کئی بچے شدید زخمی ہو گئے۔
مگر صہیونی ظلم یہیں ختم نہیں ہوا، فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے بتایا ہے کہ قابض اسرائیلی افواج نے ان کی میڈیکل ٹیموں کو زخمی بچوں تک رسائی سے روک دیا، جس کے باعث موقع پر فوری طبی امداد بھی نہ پہنچ سکی۔
مقامی ذرائع کے مطابق، قابض اسرائیلی فوج نے زخمی بچوں میں سے دو کو گرفتار کر لیا جبکہ باقی زخمیوں کو بیت لحم کے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
یہ افسوسناک واقعہ اس منظم نسل کشی کا تسلسل ہے جو قابض اسرائیل غزہ کی پٹی میں جاری رکھے ہوئے ہے۔ مغربی کنارے اور خاص طور پر مقبوضہ بیت المقدس میں بھی فلسطینیوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق سات اکتوبر سنہ2023ء سے اب تک مغربی کنارے میں 1000 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 7 ہزار سے زائد زخمی ہیں اور 17 ہزار سے زائد افراد کو صہیونی افواج نے قید کر رکھا ہے۔
قابض اسرائیل کی اس وحشیانہ درندگی کے باوجود فلسطینی عوام کے حوصلے پست نہیں ہوئے، بلکہ ان کی مزاحمت اور آزادی کی جدوجہد مزید مضبوط ہوئی ہے۔