
نابلس میں قابض اسرائیلی گولیوں سے دو فلسطینی نوجوان شہید، درجنوں زخمی
شیعہ نیوز: مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر نابلس میں قابض اسرائیلی فوج کی سفاکانہ کارروائی کے دوران دو فلسطینی نوجوان شہید ہو گئے، جب کہ درجنوں افراد زخمی ہوئے۔ یہ خونریز کارروائی علی الصبح اس وقت شروع کی گئی جب قابض اسرائیل کی افواج، جن میں ریزرو فوجی اور خفیہ یونٹیں بھی شامل تھیں، نابلس کے قدیمی علاقے میں داخل ہوئیں اور علاقے کو میدانِ جنگ میں بدل دیا۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق یہ حملہ نہ صرف معصوم جانوں کے چراغ گل کرنے کا باعث بنا بلکہ پورے علاقے میں خوف اور درد کی لہر دوڑا گیا۔
صحافتی ذرائع کے مطابق صبح سے جاری اس فوجی یلغار کے نتیجے میں چار فلسطینیوں کو قابض فوج نے گولی مار کر زخمی کر دیا جن میں دو کی حالت تشویشناک ہے۔ مزید تین افراد، جن میں ایک طبی رضاکار بھی شامل ہے، قابض اسرائیل کی اندھا دھند گولی باری کے باعث گولیوں کے چھروں سے زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں : اسرائیل کے ہاتھوں تعلیمی نظام کی تباہی جنگی جرم اور نسل کشی کے مترادف ہے، اقوام متحدہ
قابض صہیونی فوج نے ظلم کی انتہا کرتے ہوئے زخمیوں تک امداد پہنچانے والی ایمبولینسوں کو روکا اور شہداء چوک پر ان پر براہ راست فائرنگ کی۔ صرف یہی نہیں بلکہ صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، انہیں اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے سے روک دیا گیا اور چشم دید گواہیوں کو دبانے کی کوشش کی گئی۔
فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی کے مطابق ان کے رضاکاروں نے اب تک 27 مختلف نوعیت کے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی ہے۔ ان میں سے تین افراد گولیوں کے چھروں، چار افراد وحشیانہ مار پیٹ، ایک شخص بلندی سے گرنے، ایک کو سر پر پتھر لگنے سے جبکہ 55 افراد کو آنسو گیس کی گھٹن کی وجہ سے شدید طبی مسائل لاحق ہوئے۔ ان متاثرین میں ایک ڈیڑھ سالہ معصوم بچی بھی شامل ہے جسے ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ہلال احمر نے یہ بھی بتایا کہ قابض اسرائیلی فوج نے کئی گھروں کو فوجی چوکیوں میں تبدیل کر دیا ہے اور ان میں موجود مریضوں کو نکالنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ امدادی کارکن اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔
قابض اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کی جانب سے مغربی کنارے اور بیت المقدس میں حالیہ ہفتوں کے دوران مظالم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اب تک تقریباً ایک ہزار فلسطینی ان مظالم کا نشانہ بن کر شہید ہو چکے ہیں، سات ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں اور سترہ ہزار سے زائد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ تمام مظالم ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب قابض اسرائیل کو امریکہ کی کھلی حمایت حاصل ہے، اور غزہ میں بھی سنہ2023ء کے 7 اکتوبر سے جاری نسلی نسل کشی کی مہم میں اب تک 1 لاکھ 81 ہزار سے زائد فلسطینی شہید یا زخمی ہو چکے ہیں جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ مزید 11 ہزار سے زائد افراد لاپتہ ہیں اور لاکھوں فلسطینی نقل مکانی پر مجبور ہو چکے ہیں۔