
پاکستانی شیعہ متحدہ عرب امارات کی سیکیورٹی فورسز کے نشانے پر
عرب امارت کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے درجنوں پاکستانیوں کو صرف شیعہ ہونے کی بنا پر بغیر کوئی وجہ بتائے لاپتہ کردیا گیا ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) متحدہ عرب امارات میں رہنے والے پاکستانی شیعوں کو متحدہ عرب امارات کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے نشانہ بنایا ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم ’’ہیومن رائٹس واچ‘‘ کے مطابق متحدہ عرب امارت کی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے درجنوں پاکستانیوں کو صرف شیعہ ہونے کی بنا پر بغیر کوئی وجہ بتائے لاپتہ کردیا گیا ہے جبکہ اتنے ہی شیعہ مسلمانوں کو بغیرکسی قانونی خلاف ورزی کے ملک بدر کردیا گیا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق جبری گمشدہ کیے جانے والے افراد کئی سالوں سے عرب امارات میں رہائش پذیر ہیں اور وہیں مختلف شعبوں میں کام کرتے ہیں۔ جن میں سے کچھ مینیجرز، سیلز سٹاف سمیت چھوٹے کاروبار کے سی سی او بھی ہیں۔ رپورٹ کے مطابق جبری گمشدہ افراد میں سے ایک فرد 40 سال سے یو اے ای میں رہائش پذیر ہے جبکہ ایک فرد کی پیدائش بھی یو اے ای کی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ملت جعفریہ سے امتیازی سلوک،1جولائی سے احتجاجی تحریک کا اعلان
رپورٹ کے مطابق جبری گمشدگان میں سے رہا ہونے والے 6 افراد پر کسی قسم کا کوئی چارج نہیں لگایا گیا جبکہ انہیں 5 ماہ تک حبس بے جا میں بغیر کسی وجہ کے رکھا گیا جو ایک غیر قانونی فعل ہے۔
ہیومن رائٹس واچ مڈل ایسٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر مائیکل پیج کا کہنا ہے کہ ’’ متحدہ عرب امارات کی ریاستی سیکیورٹی فورسزکا افراد کو لمبے عرصے تک لاپتہ رکھنے اور ان کے اہل خانہ کو مایوس اور خوفزدہ کرنے کا ایک طویل ریکارڈ ہے جس کے بارے میں ان سے کسی قسم کی پوچھ گچھ نہیں کی جاسکتی‘‘۔
ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستان کے علاقے پاراچنار سے تعلق رکھنے والے 27 افراد کے اہل خانہ کی جانب سے دی گئی رپورٹ بھی دیکھی ہے جس میں ان کے پیاروں کو اماراتی ریاستی سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اٹھائے جانے کی دستاویزات موجود ہیں۔ ان میں سے دو افراد کو رات کے وقت ان کے گھروں سے اہل خانہ کے سامنے اغوا کر کے لے جایا گیا تھا۔
واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات کے قانون کے مطابق کسی بھی گرفتار فرد کو 2 دن کے اندر پبلک پراسیکیوٹر کے سامنے پیش کیا جائے گا لیکن عرب امارات کی سیکیورٹی ایجنسیاں ان تمام قوانین سے بالاتر ہیں۔