مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

متحدہ عرب امارات نے اسرائیل دوستی میں ایک اور شرمناک اقدام اٹھا دیا جسے بولتے ہوئے بھی مسلمان شرما جائے

عرب اسرائیل تعلقات دن بدن نئ نئی کروٹیں لے رہے ہیں آئے روز کوئی نا کوئی حیرت انگیز خبر سامنے آرہی ہے ۔ ایسی ہی ایک اور شرمناک خبر کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اسرائیلی مردوں کو اپنی جنسی تسکین کی خاطر دبئی میں داخلے کیلئے ”سیکس ٹورازم” کا آغاز کردیا ہے ۔

وائی نیٹ نیوز نامی اسرائیلی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات نے اسرائیل کے لیے اپنی فضائی حدود کھولنے کے بعد اسرائیلی مردوں کو صرف جنسی خواہشات کی تسکین کے لیے بھی یو اے ای میں داخلے کی اجازت دے دی ہے مگر اس کے لیے ان کے پاس جیب میں ہزاروں ڈالر ہونے چاہییں۔

اس رپورٹ کے مطابق اسرائیل میں بھی یہ مکروہ رجحان بڑھ رہا ہے جس میں یہودی محض اس غرض سے متحدہ عرب امارات کا سفر کر رہے ہیں کہ وہ متحدہ عرب امارات میں جسم فروشی کرنے والی زیادہ سے زیادہ خواتین کے ساتھ تعلق بنائیں۔ کیونکہ اس حوالے سے یو اے ای کی جانب سے کھلی اجازت ہے کہ اگر کوئی "سیکس ٹورازم” کے لیے یہاں آنا چاہے تو آئے بشرطیکہ اس کے پاس یہاں خرچ کرنے کے لیے ہزاروں ڈالر ہوں۔

حال ہی میں دبئی جانے والے بینی نامی اسرائیلی شخص کا کہنا ہے کہ اس کام کی کھلی اجازت ہے بڑے بڑے ہوٹلوں، نائٹ کلب غرض کے ہر جگہ اس حوالے سے کوئی روک ٹوک نہیں اور حتیٰ کہ ان کے مطابق وہاں لوگ ہاتھوں میں اشتہارات لیے کھڑے ہیں اور اس کی کھلے عام دعوت دے رہے ہیں۔ جس طرح کسی کو پیزا مینیو دے کر اس سے مختلف فلیورز پر اس کی پسند پوچھی جا رہی ہو۔

ایک اور شلومی نامی اسرائیلی تاجر کے مطابق دبئی میں جنسی سیاحت کا کاروبار اس وقت عروج پر ہے اور وہ بھی وہاں اس مقصد کے لیے اپنے دوستوں کے ہمراہ گئے ہیں اور انہوں نے اس مقصد کے لیے بھاری رقم ادا کی اور یہ ظاہر کیا کہ وہ دبئی میں خواتین کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک پر کام کرنا چاہتے ہیں۔

دراصل یہ سب اس منصوبے اور ڈیل کا حصہ ہے جو کچھ ماہ پہلے اسرائیل اور یو اے ای حکومت اور بعد ازاں بحرین کے ساتھ طے پایا ان ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے میں امریکہ نے بھی اپنا کردار ادا کیا ہے تاکہ مشرق وسطیٰ میں ایران کے متوقع اثر و رسوخ کو ختم کیا جا سکے۔

یاد رہے کہ اس طرح اس سے قبل مصر 1979 اور اردن 1994 میں اسرائیل کو تسلیم کر چکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button