یوسی 3 جعفرطیارمیں ایم ڈبلیو ایم اور ایس یو سی نے آ منے سامنے ٹکرانے کا فیصلہ کرلیا
شیعہ نیوز:کراچی میں بلدیاتی الیکشن کے آغاز کےساتھ ہی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز ہوگیا ہے، یوسی 3 جعفرطیار میں بھی گہما گہمی جاری ہے، امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروادیئے ہیں۔
جے ٹی وی کے نمائندے کے مطابق جعفرطیار کی یوسی 3 کے لئے ابتک کی معلومات کے مطابق 4 بڑی جماعتیں میدان میں حصہ لینے کے لئے تیار ہیں ،جن میں مجلس وحدت مسلمین ، شیعہ علماء کونسل، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم شامل ہیں، البتہ تحریک انصاف کی جانب سے اس یوسی 3 میں حصہ لینے کی خبریں موصول نہیں ہوئی ہیں۔
یوسی 3 جعفرطیار ایک شیعہ اکثریتی یوسی ہے جہاں دو شیعہ جماعتیں آمنے سامنے ہیں، اطلاعات کے مطابق ایم ڈبلیو ایم نے شیعہ علماء کونسل ضلع ملیر کو خیمہ کے نشان پر اتحاد کی دعوت دی لیکن شیعہ علماء کونسل نے اپنے انتخابی نشان سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے جسکے بعد دونوں جماعتوں کے لئے یوسی 3 اپنے نام کرنا مشکل نظر آرہا ہے۔
شیعہ علماء کونسل 20 سال کے بعد ملیر جعفرطیارمیں الیکشن کے لئے میدان میں آئی ہے ، جبکہ مجلس وحدت مسلمین اس علاقہ میں 12 سال میں پانچ جنرل و بلدیاتی الیکشن میں حصہ لے چکی ہے اور ایک وسیع سیاسی داؤپیچ کا تجربہ رکھتی ہے، ایسی صورت میں دونوں جماعتوں کو یوسی 3 اپنے نام کرنے کے لئے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے۔
جے ٹی وی کی جانب سے عوامی سروے کے نتیجے میں یوسی 3 کے اہل علاقہ نے دونوں جماعتوں کے اتحاد کو ناگزیر قرار دیا ہے اور کہا ہےکہ دونوں جماعتوں کے رہنماء بلدیاتی الیکشن میں اتحاد بین المومنین کا عملی نموعہ پیش کریں تاکہ آئندہ جنرل الیکشن میں کوئی خاطر خواہ کامیابی حاصل کرسکیں۔
واضح رہے کہ یوسی 3 کے ووٹوں کی تقسیم کا فائدہ تیسری قوت حاصل کرے گی،اور اہل علاقہ نیک و صالح سیاسی قیادتوں سے محروم رہ جائیں گے۔