
غزہ کی امداد کی تازہ ترین صورتحال پر اقوام متحدہ کی رپورٹ
شیعہ نیوز:اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن دوجارک نے بتایا کہ 50,000 سے زائد افراد غزہ سے نکلے اور 65 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔
دوجارک نے کہا کہ اس وقت انسانی امداد کے کل 821 ٹرک غزہ میں داخل ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ کینسر میں مبتلا 12 بچوں کو ان کے اہل خانہ سمیت مصر اور اردن لے جایا گیا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان نے بتایا کہ غزہ میں اب تک UNRWA کے 101 ملازمین ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسٹیفن ڈوجارک نے نشاندہی کی کہ شہریوں کے بنیادی ڈھانچے پر مسلسل حملے صحت کے نظام پر براہ راست اثرات مرتب کرتے ہیں۔
اس سے قبل اقوام متحدہ نے اعلان کیا تھا کہ اس تنظیم کا عملہ 7 اکتوبر سے غزہ میں ہلاک ہونے والے اپنے 100 عملے کی یاد میں پیر کو ایک منٹ کی خاموشی اختیار کرے گا۔ تنظیم نے یہ بھی کہا کہ اس کے اداروں کے جھنڈے پیر کو سرنگوں ہوں گے۔
فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے UNRWA نے غزہ کی جنگ کو اقوام متحدہ کے لیے سب سے مہلک تنازع قرار دیا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات سے ظاہر ہوتا ہے کہ غزہ میں صیہونی حکومت کے حملوں کے متاثرین کی تعداد 11 ہزار 78 شہید اور 27 ہزار 490 زخمی ہو گئی ہے۔ ان شہداء میں 4,506 بچے، 3,27 خواتین اور 678 بزرگ شامل ہیں۔
غزہ میں حکومت کے میڈیا آفس نے بھی جمعہ کو اعلان کیا کہ قابضین کی الشفاء میڈیکل کمپلیکس پر بمباری میں 13 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے۔ اسرائیلی جنگجوؤں نے صرف جمعہ کی صبح اس اسپتال کے فیلڈ کلینک پر 4 بار حملہ کیا۔
قابض حکومت کی فوج کے بکتر بند ٹینکوں نے "الرینٹیسی” اور "النصر” بچوں کے اسپتالوں اور دو دیگر اسپتالوں کو چاروں طرف سے گھیر لیا ہے جو امراض چشم اور دماغی صحت کے شعبے میں سرگرم ہیں۔
خبر رساں ذرائع کے مطابق ہزاروں مریض، اسپتال کا عملہ، طبی عملہ اور مہاجرین بغیر خوراک اور پانی کے اسپتالوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور کسی بھی وقت موت کا خطرہ ہے۔