دنیا

یمنی ڈرونز کے خلاف بحیرہ احمر میں امریکہ اور اسرائیل کی فوجی مشقیں

شیعہ نیوز:صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج نے یمنی ڈرونز کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ مشترکہ مشق کی۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس فوجی مشق کا مقصد امریکی فوج اور صیہونی حکومت کی یمنی ڈرون کو مار گرانے کی صلاحیت کو بہتر بنانا ہے اور کہا جاتا ہے کہ اس کی وجہ تل ابیب کی جانب سے یمنی ڈرونز کو نشانہ بنائے جانے کا خدشہ ہے۔ .

صیہونی حکومت نے حال ہی میں اس خدشے کا اظہار کیا تھا کہ گزشتہ جنوری میں ابوظہبی پر یمنی ڈرون حملے کے بعد اسے اسی طرح کے ڈرون حملوں سے نشانہ بنایا جائے گا۔ صیہونی حکومت نے متحدہ عرب امارات کو ڈرون حملوں کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش بھی کی۔ تل ابیب کے بعض سیکورٹی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ صیہونی حکومت کی جانب سے متحدہ عرب امارات کو پیشکش کا مقصد مستقبل میں اسرائیل پر ممکنہ اسی طرح کے حملوں کو ناکام بنانا ہے۔

القدس العربی اخبار کے مطابق ایسے حملوں کی صورت میں یمن سے مقبوضہ فلسطین کی طرف پرواز کرنے والے ڈرون سعودی عرب کے اوپر پرواز کرنے سے بچنے کے لیے بحیرہ احمر کو عبور کر لیں گے ۔

اسرائیلی ریڈیو اور ٹیلی ویژن کارپوریشن (KAN) نے اطلاع دی ہے کہ ایک امریکی فوجی طیارہ اسرائیلی بحری مشن میں حصہ لینے کے لیے مقبوضہ فلسطین میں داخل ہوا تھا اور اسرائیلی فوج نے بحری خطرات کو بے اثر کرنے کے لیے امریکہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعاون شروع کر دیا تھا۔

اسی سلسلے میں چند روز قبل جہازوں کا پتہ لگانے کی صلاحیت رکھنے والا امریکی طیارہ اووڈا ملٹری ایئرپورٹ پر اترا۔

امریکہ اور صیہونی حکومت کے درمیان یہ تعاون خطے میں امریکی سنٹرل کمان میں حکومت کے شامل ہونے کے بعد ہوا ہے اور اس کے اہم مشنوں میں بحیرہ احمر میں گشت کرنا، بحری خطرات کی نشاندہی کرنا اور یمن سے اسرائیل کے خلاف حملوں کا مقابلہ کرنا شامل ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button